GHAG

ڈی جی آئی ایس پی آر کا مذاکراتی عمل اور سیاسی عدم مداخلت پر دوٹوک موقف

پشاور کا اجلاس خیبرپختونخوا کی سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے بلایا گیا تھا

فوج ایک قومی ادارہ ہے اور ہمارا سیاست کی بجائے ریاست کے ساتھ گہرا تعلق اور رشتہ ہے

ریاست جب بھی سیکورٹی کے علاوہ کسی مدد کے لیے بلاتی ہے فوج اپنے فرائض پوری کرنے پہنچ جاتی ہے، لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری

پشاور (غگ رپورٹ) ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے دوٹوک الفاظ میں واضح کردیا ہے کہ فوج کسی شخص، پارٹی یا گروہ کی بجائے ریاست کا ایک زمہ دار قومی ادارہ ہے جس کا کسی پارٹی یا لیڈر کی بجائے ریاست کے ساتھ گہرا تعلق ہوتا ہے اور جب بھی ریاست فوج کو کسی مدد یا فرائض سرانجام دینے کے لیے بلاتی ہے فوج اس پر عمل درآمد کرتی ہے۔

گزشتہ روز  پشاور میں طلباء اور اساتذہ کے ساتھ ایک نشست کے دوران انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پشاور میں گزشتہ ہفتے مختلف لیڈروں کے ساتھ آرمی چیف اور دیگر اعلیٰ عسکری حکام نے جو ملاقات کی تھی وہ خالصتاً خیبرپختونخوا کی سیکیورٹی صورتحال سے متعلق تھی اور اس نشست میں کوئی روایتی سیاسی بات یا گفتگو نہیں ہوئی تھی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا کو چونکہ بدامنی اور فتنہ الخوارج کی دہشت گردی کا مسلسل سامنا ہے اس لیے سیاسی قائدین اور متعلقہ حکام کے ساتھ اس معاملے پر ملاقات اور مشاورت ہوئی۔

ایک اور سوال کے جواب میں  انہوں نے کہا کہ پاکستان کی فوج ریاستی مفادات کو سامنے رکھ کر اپنے فرائض سرانجام دیتی ہے کیونکہ یہ ایک قومی ریاستی ادارہ ہے اور یہی وجہ ہے کہ سیکورٹی کے معاملات نمٹانے کے علاوہ ریاست یا حکومت آفات یا دیگر ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے جب بھی اس قومی ادارے کو بلاتی ہیں فوج خوش اسلوبی سے اپنے فرائض سرانجام دیتی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان کی افواج میں ہر لسانی گروپ، قومیت اور علاقے کی نمائندگی پائی جاتی ہے اس لیے ہم اس کو پاکستان کا قومی ادارہ سمجھتے ہیں اور اسی انداز میں اپنا فعال کردار ادا کرتے ہیں۔

(22 جنوری 2025)

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp