پولیو ٹیموں کی حفاظت کے لیے پولیس کے 50 ہزار اہلکاروں کی تعیناتی
سات روزہ پولیو مہم 9 فروری تک جاری رہے گی، حکام
عالمی اداروں کا لکی مروت میں پولیو مہم کے بائیکاٹ کا نوٹس
خیبرپختونخوا میں 2024 کے دوران کیسز کی تعداد 24 تک پہنچ گئی، ذرائع
پشاور (غگ رپورٹ) وزیر اعظم شہباز شریف نے گزشتہ روز قومی پولیو مہم کا باقاعدہ افتتاح کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ عالمی اداروں اور دوست ممالک کے تعاون سے پاکستان سے بہت جلد پولیو کا خاتمہ ممکن ہوپائے گا تاہم اس کے لیے لازمی ہے کہ عوام ، والدین اور تمام طبقات پولیو کے خلاف مہم میں حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔
دوسرے صوبوں کی طرح آج سے خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں بھی انسداد پولیو کی سات روزہ مہم کا آغاز کیا جائے گا جس کے دوران تقریباً 65 لاکھ بچوں اور بچیوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔
خیبرپختونخوا کی مخصوص سیکورٹی صورتحال کے تناظر میں پولیو ٹیموں کی حفاظت کے لیے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں اور پولیس کے ہزاروں اہلکاروں کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ 1116 پولیس موبائلز اور ابابیل سکواڈ کے اہلکاروں کو بھی ہائی الرٹ پر رکھا جائے گا اور بعض شورش زدہ علاقوں میں ناکہ بندیاں بھی کی جائیں گی۔ یہ مہم 9 فروری تک جاری رہے گی۔
یاد رہے کہ سال 2024 کے دوران پاکستان کے مختلف علاقوں اور صوبوں میں پولیو وائرس سے متاثرہ بچوں کی تعداد 77 تک پہنچ گئی ہے جن میں خیبرپختونخوا کے 24 کیسز بھی شامل ہیں۔
دریں اثناء گزشتہ دنوں لکی مروت میں صوبے کی برسر اقتدار جماعت پی ٹی آئی کے بعض عہدیداروں اور بلدیاتی نمائندوں نے پولیو مہم سے بائیکاٹ کا اعلان کیا جس کی رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے ایک اجتماع میں مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس بائیکاٹ کے حق میں نہیں ہیں اور عوام بھی اس سے گریز کریں۔
متعلقہ حکومتی ذرائع نے اس ضمن میں بتایا ہے کہ پولیو کی نگرانی کرنے والے بعض عالمی اداروں نے مذکورہ بائیکاٹ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو اپنے خدشات سے آگاہ کردیا ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے کہ تمام بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں۔
(3 فروری 2025)