GHAG

صوبائی اپیکس کمیٹی کا اہم اجلاس آج پشاور میں طلب

20-12-2024

کرم سمیت صوبے کی سیکورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا

مذاکرات کے لیے قائم کمیٹی فورم کو رپورٹ پیش کرے گی، ذرائع

پشاور (خصوصی رپورٹ) کرم سمیت خیبر پختونخوا کی سیکیورٹی صورتحال کا مجموعی جائزہ لینے کے لیے صوبائی اپیکس کمیٹی کا اہم اجلاس آج پشاور میں طلب کیا گیا ہے جس میں اہم فیصلے کیے جائیں گے جبکہ کرم کے معاملات حل کرنے کے لیے صوبائی حکومت کی قائم کردہ کمیٹی اجلاس کو بریفنگ دے گی۔

حکومتی اور سیکورٹی ذرائع نے اس ضمن میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپیکس کمیٹی کا اجلاس وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوگا۔ اجلاس میں خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور، کور کمانڈر پشاور اور متعلقہ وزراء کے علاوہ چیف سیکرٹری اور متعدد عسکری، سول حکام شریک ہوں گے جبکہ گورنر فیصل کریم کنڈی کی شرکت بھی متوقع ہے۔

ذرائع نے اس ضمن میں بتایا کہ اجلاس کا بنیادی مقصد ضلع کرم کی سیکورٹی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لینا اور ایک مشترکہ لائحہ عمل طے کرنا ہے تاہم خیبرپختونخوا کی سیکیورٹی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا اور اس ضمن میں متعدد اہم فیصلے متوقع ہیں۔ اجلاس میں کرم کے لیے قائم کی گئی مذاکراتی کمیٹی اپنی رپورٹ اور سفارشات بھی پیش کرے گی۔

قبل ازیں صوبائی حکومت کے ترجمان بیرسٹر محمد علی سیف نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذاکراتی کمیٹی کی رابطہ کاری اور کوششیں جاری ہیں تاہم پشاور پارا چنار روڈ کو اس وقت تک نہیں کھولا جائے گا جب تک متحارب گروپوں کی جانب سے مورچے خالی نہیں کرایے جاتے۔بیرسٹر سیف نے پی ٹی آئی سے متعلق بتایا کہ ان کی اپنی پارٹی کو مشورہ ہے کہ وہ حکومت سے مذاکرات کی بجائے اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے مذاکرات کرکے ان کو متحد کرے تاکہ حکومت کو مذاکرات کو دباؤ میں لاکر مذاکرات کی میز پر لایا جائے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے جہاں پارٹی کی سوشل میڈیا ٹیم اور بعض یوٹیوبرز کی کھل کر مخالفت کی وہاں انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ بانی پی ٹی آئی کو پیر کے روز سنائے جانے والے ایک متوقع فیصلے میں 14 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp