GHAG

برمل ائیرسٹرایکس کی مزید تفصیلات اور شواہد موصول، اہم ٹھکانے تباہ

تین خودکش یونٹس تباہ، تقریباً 15 اہم کمانڈروں کی ہلاکتوں کی اطلاعات

مرغہ میں واقع عمر میڈیا کے دو دفاتر تباہ اور اس کے اہلکار ہلاک کردیے گئے، ذرائع

ضلع آرگن کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں 50 لاشوں سمیت متعدد زخمی لائے گئے، لوکل میڈیا

پشاور (غگ رپورٹ) افغانستان کے صوبہ پکتیکا کے ضلع برمل میں 25 دسمبر کی شب پاکستان ائیرفورس کے ٹارگٹڈ فضائی کارروائیوں کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں۔حملوں کے نتیجے میں نہ صرف 60 سے زائد افراد کی ہلاکتوں کی مصدقہ اطلاعات ہیں بلکہ ہلاک شدگان میں مختلف شعبوں کی سربراہی کرنے والے تقریباً ایک درجن کمانڈرز کے نام بھی سامنے آگئے ہیں۔

معتبر اور قابل اعتماد ذرائع کی اطلاعات کے مطابق ان فضائی کارروائیوں کے نتیجے میں جو کمانڈرز ہلاک ہوئے ہیں ان میں شیر زمان مخلص یار، ابو حمزہ، شعیب چیمہ، نوراللہ، اظہار، مجیب الرحمٰن، جلال عرف جلالی، کالام خان طوفان، توحید یار ، زکریا وزیرستانی ، بخت اللہ ، شمیر خان اور کمانڈر محمود شامل ہیں۔ ان میں سے 3 کمانڈروں شیر زمان مخلص یار ، ابو حمزہ اور اختر محمد خلیل تین مختلف خودکش یونٹس بھی چلاتے تھے ان سب یونٹس کو درجن بھر تیار خودکش بمباروں سمیت نشانہ بنایا گیا اور حملوں کے بعد وہاں موجود بارودی مواد کے پھٹنے سے کافی دیر تک آگ کے شعلے بلند ہوتے رہے جن کی مصدقہ ویڈیوز موجود ہیں۔

مقامی میڈیا ذرائع کے مطابق ان مراکز میں ٹی ٹی پی نورولی محسود کے علاوہ حافظ گل بہادر گروپ کے کمانڈرز اور جنگجو قیام پذیر تھے۔ ان میں سے ایک کیمپ کے بارے میں یہ اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں کہ وہ 2021 تک افغان طالبان کے بھی زیر استعمال رہا۔ وزیرستان بیسڈ خوارج یا طالبان یہاں ان مہاجرین کی آڑ میں یہاں منتقل ہوگئے جو کہ سال 2014 کے آپریشن ضرب عضب کے بعد یہاں آگئے تھے تاہم بعد میں دہشت گرد گروپوں نے عام لوگوں کو دیگر نواحی علاقوں میں منتقل کیا اور اس علاقے کو  تربیتی مراکز اور ریکروٹنگ سنٹرز میں تبدیل کردیا گیا۔ دوسری جانب پاکستان کی سیکورٹی فورسز نے بدھ کے روز ایک آپریشن میں مزید 13 خوارج کو ہلاک کردیا۔ یہ کارروائی جنوبی وزیرستان کے علاقے سرہ روغہ میں کی گئی۔

افغانستان کی عبوری حکومت نے بدھ کے روز جاری بیان میں برمل میں ہونے والی کارروائیوں کے نتیجے میں 46 افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ اپنی سرزمین کا دفاع کرنا ہمارا حق ہے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کے ناظم الامور کو کابل میں طلب کرکے ایک احتجاجی مراسلہ دیا گیا۔

دوسری طرف اے ایف پی نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان ائیر فورس کی کارروائیوں کے بعد افغان حکومت نے سرحد پر اپنی ٹروپس کی تعداد بڑھانے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔

(26دسمبر 2024)

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp