GHAG

بشریٰ بی بی کا ایک اور مطالبہ، “میں نے ایم این اے بننا ہے”

بشریٰ بی بی کا ضمنی الیکشن کے لیے وزیر اعلیٰ کے بھائی کی سیٹ پر منتخب ہونے کا فیصلہ

وزیر اعلیٰ کے بھائی فیصل امین گنڈاپور اور بشریٰ کے درمیان تلخی کی اطلاعات

بانی پی ٹی آئی کے کہنے پر وہ این اے 44 سے رکن قومی اسمبلی بن سکتی ہیں، ذرائع

پشاور (غگ خصوصی رپورٹ) بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کو ایک اور آزمائش میں ڈال دیا ہے اور اب کے بار انہوں نے خود کو وزیراعلیٰ کے آبائی حلقے این اے44 ڈیرہ اسماعیل خان سے رکن قومی اسمبلی منتخب کرانے کا مطالبہ کیا ہے جس پر وزیراعلیٰ کے بھائی فیصل امین گنڈاپور نے ایک ضمنی الیکشن میں کامیابی حاصل کی تھی تاہم فیصل امین نے نہ صرف یہ نشست چھوڑنے سے انکار کردیا ہے بلکہ فریقین کے درمیان اس معاملے پر تلخی پیدا ہونے کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں۔

انتہائی باخبر اور معتبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ غیر اعلانیہ طور پر پارٹی کو ٹیک اوور کرنے اور وزیراعلیٰ ہاؤس میں براجمان ہونے کے بعد عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کو رکن قومی اسمبلی بنایا جائے اور اس مقصد کے لیے انہوں نے وزیر اعلیٰ کے آبائی حلقے این اے44 ڈیرہ اسماعیل سے ضمنی الیکشن میں منتخب ہونے کی شرط یا تجویز بھی رکھی ہے۔

اس حلقے سے فروری 2024 کے الیکشن میں وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے 93343 ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی تھی ۔ خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی اور جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ان کے مدمقابل امیدوار تھے۔ وزیر اعلیٰ نامزد ہونے کے بعد یہ سیٹ چھوڑ دی اور اس نشست پر اپریل 2024 میں ایک ضمنی الیکشن کے نتیجے میں ان کے بھائی فیصل امین گنڈاپور 66879 ووٹ لیکر ایم این اے بن گئے۔

حیرت کی بات یہ ہے کہ دونوں بھائیوں نے یہ انتخابات سنی اتحاد کی ٹکٹوں پر جیتے ۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ بشریٰ بی بی نے وزیر اعلی علی امین گنڈاپور سے مطالبہ کیا ہے کہ فیصل امین گنڈاپور ان کے لیے یہ سیٹ خالی کرادیں تاہم جب ان کی یہ خواہش فیصل امین کے نوٹس میں لائی گئی تو انہوں نے نہ صرف ایسا کرنے سے انکار کیا بلکہ اس قسم کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں کہ اس معاملے پر کافی تلخی بھی ہوئی ہے تاہم پارٹی کے اندرونی ذرائع نے بتایا ہے کہ اگر عمران خان نے ایسا کرنے کی منظوری دے دی تو وزیر اعلیٰ کے پاس اس پر عمل درآمد کے بغیر دوسرا کوئی راستہ نہیں بچے گا۔

ذرائع نے بشریٰ بی بی کی اس غیر متوقع مہم جوئی کو نہ صرف پارلیمنٹ میں پہنچنے کی  پلاننگ کا حصہ قرار دیا ہے بلکہ رکن  قومی اسمبلی بننے کی صورت میں ان پر قائم مقدمات سے نمٹنے میں بعض قانون آسانیوں کی کوشش بھی سمجھی جارہی ہے جو کہ اراکین پارلیمنٹ کو حاصل ہوتی ہیں ۔

یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ کے بھائی فیصل امین گنڈاپور نہ صرف ڈی فیکیٹیو وزیر اعلیٰ سمجھے جاتے ہیں اور وہ کابینہ کے اجلاسوں میں رولز آف بزنس کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شرکت کرتے ہیں بلکہ صوبے میں ٹرانسفرز اور پوسٹنگز کی ڈیلنگ بھی ان کے ذریعے کی جاتی رہی ہیں اس لیے بشریٰ بی بی نے گنڈاپور فیملی کو ایک بڑی آزمائش میں ڈال دیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp