GHAG

بشریٰ بی بی خیبرپختونخوا کی ڈی فیکیٹیو وزیراعلیٰ ہیں،فیصل کریم کنڈی

26نومبر کی کال سے متعلق بشریٰ اور گنڈاپور دونوں جھوٹ بول رہے ہیں، گورنرخیبرپختونخوا

پی ٹی آئی نے صوبے کو دہشت گردوں کے حوالے کردیا ہے اور پشتونوں کو چڑھائی کے لیے استعمال کررہی ہے، فیصل کریم کنڈی

بشریٰ بی بی بتادیں کہ پنجاب سے کتنے لوگ، کارکن نکلے، خصوصی انٹرویو

پشاور (غگ رپورٹ) خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی نے پشتونوں کو غیرت مند قرار دیتے ہوئے ان کو اسلام آباد میں اکیلا چھوڑ دیا حالانکہ ان کا دعویٰ تھا خان صاحب کو واپس لائیں گے جبکہ وزیراعلیٰ نے بھی حلف اٹھایا تھا کہ اپنے بانی چیئرمین کی رہائی کو یقینی بنائیں گے مگر دونوں کارکنوں کو چھوڑ کر رہائی دلوانے بغیر پشاور بھاگ گئے جہاں اس وقت بشریٰ بی بی صوبے کی اصل حکمران بن کر ڈی فیکٹیو وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے اقتدار کے مزے لے رہی ہیں اور پی ٹی آئی پنجاب کے لیڈرز سرکاری پروٹوکول کے ساتھ پشاور میں میزبانی سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔

ایک خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا 24 نومبر کی فائنل کال کے بعد جو صورتحال سامنے آئی اس نے نہ صرف بہت سے دعوے اور وعدے غلط ثابت کردیے بلکہ یہ بھی ثابت ہوا کہ عمران خان کو رہائی دلوانے کے معاملے پر دوسروں کے علاوہ دو اہم کردار یعنی بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور بھی جھوٹ بولتے رہے اور اب یہ ایک دوسرے کے ساتھ لڑتے دکھائی دیتے ہیں۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ فائنل کال کی طرح نام و نہاد سول نافرمانی کی کال یا تحریک بھی ناکامی سے دوچار ہوجایے گی اور ان کے ہاتھ کچھ نہیں آئےگا۔

گورنر خیبرپختونخوا نے صوبے کی سیکورٹی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی اور اس کی صوبائی حکومت نے خیبرپختونخوا کو دہشت گردوں کے حوالے کردیا ہے اور حالت یہ ہوگئی ہے کہ صوبے کے وزیر اعلیٰ اور انسپکٹر جنرل پولیس ڈیرہ اسماعیل خان میں موجود اپنے گاؤں میں جانے کی جرات نہیں کرسکتے۔ یہ لوگ جنوبی اضلاع اور ضم اضلاع کی تشویشناک سیکورٹی صورتحال سے لاتعلق رہ کر وہاں لگی آگ کو بجھانے کی بجائے اسلام آباد میں آگ لگانے گئے اس لیے ہم نے سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے اے پی سی بلائی کیونکہ اس صوبائی حکومت کی رحم و کرم پر صوبے کو نہیں چھوڑا جاسکتا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp