(غگ، راول پنڈی)
ملک بھر میں دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری ہے
گزشتہ 15 دنوں میں اہم ڈی آئی خان میں اہم خارجی سمیت 24 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا ۔دہشت گردی کے خاتمے کے روزانہ کی بنیاد پر 100 کے قریب آپریشنز کیے جاتے ہیں ۔
ڈیجیٹل ٹیررازم کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ کوئی بھی شخص چاہے وہ ملک کے اندر ہو یا باہر اور وہ عوام اور اداروں کے درمیان خلہ پیدا کرنے کی کوشش کریں یاکوئی عناصر ریاست اور اداروں کے خلاف پروپیگنڈا کریں اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔
انہوں نے کہا کہ ایک مخصوص انداز ے کے مطابق
جنوری سے لے کر جولائی تک بیرونی میڈیا پر 127 مضامین لکھے گئے جس کا واحد مقصد پاکستان میں نفرت پھیلائے اور امن و امان کی صورتحال کو خراب کی جائے ۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ معاشی سیکیورٹی پاکستان کے لیے بڑا چیلنج ہے ۔بارڈرز ایریاز میں سمگلنگ کے روک تھام کے لیے بتدریج اقدامات کیے جاتے ہیں ۔ ایک مخصوص مافیا پاکستان کی ترقی نہیں چاہتا۔ جب بھی بارڈر منیجمنٹ پر کام ہوتا ہے تو مافیاز فوج کے خلاف پروپیگنڈا شروع کرتے ہیں اور اس مسئلے کو متنازع بنانے کے لیے سرگرم ہو جاتے ہیں۔
ہمیں ایک زبان ہو کر اس مافیاز کے خلاف آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے ۔اس مافیا کو یہ بھی تکلیف ہوتی ہے کہ پاک فوج فلاحی اور سماجی کاموں میں کیوں مصروف ہے ۔
دنیا بھر میں فوج فلاحی کاموں میں حکومتوں کا ساتھ دیتے ہیں ۔
یوم استحصال کشمیر کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ مسلح افواج کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لیے بہادر کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے ۔انہوں نے کہا کہ خطے کے امن کے لیے مسلئہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے حکومت پاکستان نے دو دہشت گرد تنظیموں پر پابندی عائد کردی ہے۔
لیفٹننٹ جنرل احمد شریف کا کہنا ہے کہ افواج پاکستان تعلیمی اور سوشل اکنامک ترقی کے لیے کوشاں ہے۔ بلوچستان میں پاک فوج تعلیمی ،سماجی،زرعی اور صحت کے شعبے میں ترقی کے لیے کوشاں ہے ۔اسی طرح پاک فوج کے ذیلی اداروں نے مجموعی طور پر 360 ارب روپے ٹیکس اور ڈیوٹیز کی مد میں سرکاری خزانے میں جمع کیے ہیں ۔