GHAG

بھارت انتہاپسندی کے علاوہ خوش فہمی کا بھی شکار ہے ، پروفیسر ڈاکٹر فخر الاسلام

ایران کو پاکستان کے معاملات میں بے جا دخل دینے سے گریز کی ضرورت ہے ، خصوصی انٹرویو

پشاور ( غگ رپورٹ ) ممتاز ماہر تعلیم اور تجزیہ کار پروفیسر ڈاکٹر فخر الاسلام نے کہا ہے کہ مودی سرکار کی قیادت میں بھارت نہ صرف مذہبی انتہا پسندی کی راہ پر گامزن ہے اور بھارت کو ہندو اسٹیٹ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے بلکہ وہ اس خوش فہمی میں بھی مبتلا ہے کہ وہ امریکہ اور اسرائیل جیسے ممالک کی سرپرستی کے باعث اس خطے کا چوہدری بھی بن سکتا ہے۔

“سنو پختونخوا ایف ایم 89.4/96” سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ پاکستان کی جغرافیائی ، سیاسی اور عسکری اہمیت سے انکار ممکن نہیں ہے تاہم بھارت بعض خوش فہمیوں کی بنیاد پر عملاً نفسیاتی مسائل سے دوچار ہے۔ مثال کے طور پر ایک طرف بھارت پاکستان کی معاشی حالت کا مذاق اڑانے میں مصروف ہے تو دوسری جانب  گزشتہ چند دنوں سے یہ فریاد اور پروپیگنڈا بھی کررہاہے کہ پاکستان نے اس کی مقبوضہ وادی میں جنگجو داخل کرایے ہیں جن سے نمٹنے میں اس کی فورسز کو مشکلات کا سامنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس پروپیگنڈا وار میں بھارت اسپیشل سروسز گروپ کا واویلا مچاتے نظر آرہا ہے حالانکہ اگر ایسا واقعتاً ہے تو بھارت کو سلامتی کونسل اور دیگر متعلقہ فورمز پر شکایت کرنی چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایران سمیت کسی بھی ملک کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے کیونکہ پاکستان سیکورٹی چیلنجز کے تناظر میں ایک نازک دور سے گزر رہا ہے۔ ان کے بقول کرم کے حالات پر کسی قسم کے منفی تبصرے سے قبل کسی کو یہ حقیقت نہیں بھولنی چاہیے کہ ماضی میں بعض ممالک نے فرقہ واریت بڑھانے میں منفی کردار ادا کیا ہے اور ان جنگ زدہ علاقوں میں کسی قسم کی فرقہ واریت مزید پیچیدگی کو جنم دے سکتی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts