1972 سے 2023 تک 1875 سویلین کا ٹرائل ہوا اور سزائیں بھی ملیں
عمران خان کی مختصر حکومت میں 180 سویلین کا ٹرائل ہوا، صحافی نصراللہ ملک
2022 کے دوران 12 سویلین کا ٹرائل ہوا اور سزائیں دی گئیں
پشاور (غگ رپورٹ) ملٹری کورٹس نے گزشتہ روز 9 مئی کے واقعات کے دوران فوجی تنصیبات اور یادگاروں پر حملوں میں ملوث ملزمان میں سے مزید 60 افراد کو قید مشقت کے ساتھ مختلف سزائیں دی ہیں ۔ اس سے قبل پی ٹی آئی کے 25 کارکنوں کو اسی نوعیت کی سزائیں دی گئی تھیں یوں مجموعی طور پر 9 مئی کے حملوں میں ملوث کل 85 ملزمان کو درکار قانونی طریقہ کار کے مطابق ملٹری کورٹس کی جانب سے سزائیں دی گئیں۔
سزا یافتہ افراد میں دو ریٹائرڈ فوجی افسران اور پی ٹی آئی کے ایک ٹکٹ ہولڈر کے علاوہ سابق وزیراعظم عمران خان کے بھانجے حسان نیازی بھی شامل ہیں۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق فیلڈ جنرل مارشل کورٹ نے تمام ثبوتوں اور شواہد کی جانچ پڑتال اور درکار قانونی تقاضوں کے مطابق سزائیں سنائی ہیں اور یہ کہ تمام مجرموں کے پاس اپیل کا حق موجود ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ، مشیر بیرسٹر عقیل ملک اور متعدد دیگر کے علاوہ بعض معتبر قانونی ماہرین نے واضح کردیا ہے کہ پاکستان کے آئین میں موجود آرمی ایکٹ کے تحت دی گئی سزائیں عین قانون اور مینڈیٹ کے مطابق ہیں۔ ان کے بقول چونکہ ان مجرموں نے آرمی کی تنصیبات اور یادگاروں پر حملے کئے تھے اس لیے ان کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل کیا گیا اور اس پراسیس پر کسی اعتراض کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
بیرسٹر عقیل ملک کے مطابق 9 مئی کے واقعات میں ملوث پی ٹی آئی اور اس کے لیڈروں کو معلوم ہونا چاہیے کہ ان کی اپنی حکومت میں درجنوں سویلین کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل کیا گیا تھا۔
‘1972ء سے 2023ء تک 1875 سویلینز کا ملٹری ٹرائل ہوا’
ممتاز صحافی نصر اللہ ملک نے اس ضمن میں کچھ تفصیلات جاری کردی ہیں۔ ان کے بقول سال 1972 سے لیکر سال 2023 تک پاکستان کے اندر 1875 سویلین کا ملٹری ٹرائل ہوا اور ملزمان کو سزائیں بھی دی گئیں۔ ان کی معلومات کے مطابق خود عمران خان کے دور حکومت میں 180 سویلین کا ٹرائل ہوا۔ ان کے بقول 2018 میں 25, سال 2019 میں 61 ملزمان، 2020 میں 46 ، سال 2021 میں 36 جبکہ سال 2022 کے دوران پاکستان میں 12 افراد کا ٹرائل ہوا اور سزائیں دی گئیں۔
دوسری جانب پی ٹی آئی نے اعلان کر رکھا ہے کہ ان سزاؤں کو پارٹی مجاز اعلیٰ عدالتوں میں چیلنج کرے گی ۔
( 27 دسمبر 2024 )