بشریٰ بی بی اور گنڈاپور کارکنوں کو چھوڑ کر خود بھاگ نکلے، گورنرخیبرپختونخوا
اے پی سی میں شرکت نہ کرنے سے پی ٹی آئی بے نقاب ہوگئی ہے، فیصل کریم کنڈی
قومی اتفاق رائے سے صوبے میں امن قائم کرکے رہیں گے، پشاور اور مردان میں میڈیا سے گفتگو
پشاور (غگ رپورٹ) خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے پی ٹی آئی اور صوبائی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انتشار پسند ٹولہ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ اور عوام کو گمراہ کرنے کے لیے لسانی کارڈ استعمال نہ کریں بلکہ عوام اور اپنے کارکنوں کو یہ وضاحت پیش کریں کہ اسلام آباد پر چڑھائی کے لیے صوبے کے وسائل ایک بار پھر کیوں استعمال کیے گئے اور بشریٰ بی بی، وزیر اعلیٰ سمیت دیگر رہنما اور ارکان اسمبلی کارکنوں کو ایک بار پھر استعمال کرکے خیبر پختونخوا واپس کیوں بھاگ آئے۔
پشاور اور مردان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ احتجاج کے نام پر کسی کو انتشار پیدا کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی تاہم پی ٹی آئی نے ایک بار پھر صوبائی حکومت کے وسائل کے ہمراہ وفاقی دارالحکومت پر ہلہ بول کر کوشش کی کہ لاشیں گرادی جائیں، اس سازش کو ناکام بنادیا گیا مگر ایک جھوٹے بیانیہ کے ذریعے اپنی ناکامی پر پردہ ڈالنے کا ان کا پروپیگنڈا اب بھی جاری ہے۔
ایک سوال کے جواب میں گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ پشتون کارڈ استعمال کرنے والی بشریٰ بی بی اپنے پشتون کارکنوں کو اکیلا چھوڑ کر بھاگ آئی اور اب یہ ڈرامہ کررہی ہیں کہ ان وہاں اکیلا چھوڑا گیا تھا۔ دوسری جانب اب جنگ زدہ صوبے کے کروڑوں روپے بانٹے جارہے ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی جانب سے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس میں صوبائی حکومت اور پی ٹی آئی کی عدم شرکت سے یہ بات ایک بار پھر درست ثابت ہوگئی ہے کہ ان لوگوں کو جاری بدامنی اور عوام کی اموات کی کوئی فکر نہیں ہے اور یہ ایک انتشار پسند ٹولہ ہے تاہم دوسری سیاسی جماعتوں اور اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر قومی اتفاق رائے سے صوبے اور پورے ملک میں امن لاکر دم لیں گے۔