GHAG

فورسز کی کارروائیوں میں 539 حملہ آور ہلاک 310 زخمی ، گرفتار

ٹی ٹی پی کی جانب سے رواں برس 500 حملوں کا دعویٰ اور 395 شہادتیں

پشاور(عقیل یوسفزئی ) سال 2024 کے دوران پاکستان کی سیکورٹی فورسز نے تقریباً 1400 انٹلیجنس بیسڈ آپریشنز کرتے ہوئے گزشتہ ساڑھے چھ مہینوں کے دوران ٹی ٹی پی اور بعض دیگر گروپوں کے 500 سے زائد حملہ آوروں یا دہشت گردوں کو ہلاک کردیا ہے جبکہ 310 سے زائد یا تو زخمی کیے گئے یا ان کی گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں ۔

دوسری جانب کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا دعویٰ رہا ہے کہ اس نے رواں سال تقریباً 500 حملے کئے ہیں اور زیادہ تر حملوں میں سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔

مختلف رپورٹس کے مطابق ٹی ٹی پی اور بعض دیگر نے سال 2024 کے اپریل  ،مئی اور  جون کے 3 مہینوں میں 245 حملے کئے ہیں جس کے نتیجے میں ایک محتاط اندازے کے مطابق 380 افراد شہید ہوگئے ہیں جن میں اکثریت پولیس اہلکاروں کی ہے جبکہ 225 زخمی ہوگئے ہیں ۔ رواں برس پاکستان میں ہونے والے حملوں میں سے تقریباً 88 فی صد خیبرپختونخوا میں کرایے گئے ہیں ۔

دوسری جانب ایک سرکاری رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا میں انہی مہینوں کے دوران فورسز نے  ریکارڈ کارروائیاں کرتے ہوئے 403 مطلوب دہشت گردوں یا حملہ آوروں کو ہلاک کردیا ہے ۔ ایک اور رپورٹ کے مطابق 2 جنوری سے 30 جون کے عرصے میں فورسز نے صرف خیبرپختونخوا میں 672 مطلوب دہشت گردوں کو نشانہ بنایا جو کہ ہلاکتوں کی تعداد کے تناظر میں گزشتہ 4 برسوں کے دوران سب سے بڑی تعداد ہے ۔

فورسز کی کارروائیوں کے باوجود ماہ جولائی دہشت گردی کے واقعات کی تعداد کے لحاظ سے جون کی طرح بدترین مہینہ ثابت ہورہا ہے ۔ جون میں خیبر پختونخوا کے 9 اضلاع میں 27 حملے کئے گئے تھے جبکہ ” غگ ڈاٹ پی کے” کے ڈیٹا کے مطابق یکم جولائی سے 16 جولائی کے درمیان خیبرپختونخوا میں 19 حملے کئے گئے ہیں جن میں 15 جولائی کو بنوں کینٹ پر ہونے والا وہ خودکش حملہ بھی شامل ہے جس میں 8 سیکورٹی اہلکار شہید ہوگئے جبکہ جوابی کارروائی میں 10 حملہ آور مارے گئے ۔ 16 جولائی کو ڈی آئی خان میں ایک رورل ہیلتھ سنٹر کو نشانہ بنایا گیا جس میں متعدد عام شہری اور 2 سیکورٹی اہلکار شہید ہوگئے ۔

دوسری جانب گزشتہ روز باجوڑ اور دیر کی پاک افغان سرحد پر ایک بار پھر افغانستان کی طرف سے دراندازی کی اطلاعات موصول ہوئیں ۔ ان اطلاعات کے مطابق افغان طالبان یا ان کے اہلکاروں نے پاکستان کے سرحدی اہلکاروں پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں زبردست دو طرفہ فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور کہا جارہا ہے کہ ٹی ٹی اے کے ایک افغان جنگجو کریم اللہ منصور پاکستانی فورسز کی فائرنگ سے ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp