فائرنگ کے تبادلے میں چار سیکیورٹی اہلکار بھی شہید، آئی ایس پی آر
پشاور( غگ رپورٹ) خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے علاقہ حسن خیل میں سیکیورٹی فورسز اور پولیس کی مشترکہ کارروائی میں دہشت گرد کمانڈر 2ساتھیوں سمیت ہلاک جبکہ شدید فائرنگ کے تبادلے میں 4سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز اور پولیس نے انٹیلی جنس کی بنیاد پر حسن خیل میں ایک ہائی پروفائل دہشت گرد کی موجودگی کی اطلاع پر آپریشن کیا۔ شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد دہشت گرد کمانڈر عبدالرحیم 2 ساتھیوں سمیت ہلاک ہوگیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گرد کمانڈر عبدالرحیم قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا اور حکومت نے اس کے سر کی قیمت 60 لاکھ روپے مقرر کی تھی، کیونکہ وہ دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں سرگرم رہا اور کیپٹن حسین جہانگیر شہید اور حوالدار شفیق اللہ کی شہادت کا بھی ذمہ دار تھا جو 26 مئی 2024 کو شہید ہوئے۔
بیان کے مطابق آج کے آپریشن نے اس گھناؤنے فعل کا بدلہ لیا ہے اور مرکزی مجرم کو انصاف کے کٹہرے میں لایا ہے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق دہشت گردوں کے ساتھ شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران پاک فوج کے سپاہی محمد ادریس، سپاہی بادام گل، محکمہ انسداد دہشت گردی خیبر پختونخوا کے سب انسپکٹر تاجمیر شاہ اور اسسٹنٹ سب انسپکٹر محمد اکرم نے بہادری سے لڑتے ہوئے شہادت کو گلے لگا لیا۔
آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک بھر میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہیں اور ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔