برمل میں کارروائیاں اس لیے ہوئی کہ پاکستانی فورسز کو نشانہ بنایا گیا تھا، ترجمان وائٹ ہاؤس
افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے، امریکی ترجمان
پاکستان اہم شراکت دار ہے اس سے ہر ممکن تعاون کریں گے، ترجمان وزارت خارجہ
واشنگٹن (غگ رپورٹ) اعلیٰ امریکی حکام نے 25 دسمبر کو افغانستان کے صوبہ پکتیکا میں پاکستان کی جانب سے کی گئی کارروائی کا دفاع کرتے ہوئے افغانستان کی عبوری حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے کا راستہ روکنے کی عملی کوششیں کریں کیونکہ پاکستان خصوصاً خیبرپختونخوا کو کافی عرصے سے بدامنی اور حملوں کا سامنا ہے۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرن زان پیئر نے گزشتہ روز بریفنگ میں کہا کہ پاکستان کی سیکورٹی فورسز پر اس کارروائی سے چند روز قبل بڑا حملہ کردیا گیا جس کے جواب میں پاکستان کو یہ اقدام اٹھانا پڑا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کی بیخ کنی کی حمایت کرتا ہے تاہم ہم یہ توقع رکھتے ہیں کہ ایسی کارروائیوں کے دوران سویلین نشانہ نہ بنیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے کے سلسلے کو امریکہ تشویش کی نظر سے دیکھتا ہے۔
اسی طرح امریکی وزارت خارجہ کے ڈپٹی ترجمان ویدانت پٹیل نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان امریکہ کا اہم شراکت دار ہے اور دونوں ممالک نہ صرف مسلسل رابطے میں ہیں بلکہ کاؤنٹر ٹیررازم کی مد میں ایک دوسرے کی معاونت بھی کرتے آرہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو گزشتہ کئی سالوں سے بدترین نوعیت کے حملوں کا سامنا ہے اور خیبرپختونخوا اس سلسلے سے بہت متاثر ہورہا ہے جس پر امریکہ کو تشویش ہے اور ہم افغانستان کی عبوری حکومت پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دیں اور اس بات کو یقینی بنائے کہ افغانستان دہشت گردوں کا پھر سے مرکز نہ بنے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسی تمام کارروائیوں میں کوشش ہونی چاہیے کہ احتیاط سے کام لیکر عام شہریوں کو نقصان نہ پہنچے۔