گزشتہ شب سوات کے سیاحتی مرکز مدین میں مشتعل ہجوم کی جانب سے سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے ایک باشندے کو قرآن کریم کی مبینہ توہین کے الزام میں اسے اس وقت قتل کرکے اس کی لاش کو نذر آتش کردیا گیا جب پولیس نے ہوٹل انتظامیہ کی شکایت پر مقتول کو تحویل میں لے رکھا تھا ۔ اس بات سے قطع نظر کہ مقتول پر لگائے گئے الزام میں کتنی حقیقت تھی اور اس حساس معاملے کی شرعی یا قانونی حیثیت کیا تھی اس واقعے کو کسی طور مناسب اور جایز قرار نہیں دیا جاسکتا اور حکومت کو کسی مصلحت کے بغیر اس واقعے کی نہ صرف تحقیقات کرنا ہوں گی بلکہ ذمہ داران کا تعین بھی کرنا پڑے گا ۔
اس بات کا جائزہ لینے کی بھی اشد ضرورت ہے کہ پولیس نے لاؤڈ سپیکروں اور مساجد کے ذریعے اعلانات کرنے کے ذمہ داران کو بروقت قابو کیوں نہیں کیا اور جب ہجوم پولیس اسٹیشن کی طرف حرکت کررہی تھی تو پولیس نے مقتول کو کسی محفوظ مقام پر منتقل کیوں نہیں کیا ؟ اس قسم کی اطلاعات کا بھی سخت نوٹس لینا چاہیے کہ مقامی ایم پی اے کے حجرے سے بعض لوگوں نے پولیس اسٹیشن کی طرف حرکت کی اور صوبے کی برسر اقتدار پارٹی کے سوشل میڈیا ٹیموں نے ہی اس افسوسناک واقعے کی ویڈیوز وائرل کیں ۔ یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ ڈی پی او اور دیگر اعلیٰ حکام اس واقعے سے لاتعلق یا بے خبر رہے ورنہ مدین سے چند منٹوں کی مسافت پر واقع بحرین اور فتح پور پولیس اسٹیشنز سے صورتحال پر قابو پانے کیلئے نفری بلائی جاسکتی تھی ۔
اسباب و عوامل جو بھی ہو اس واقعے کی زیادہ تر ذمہ داری صوبائی حکومت اور اس کی پولیس فورس کی نااہلی اور بیڈ گورننس کے رویوں پر ہی عائد ہوتی ہے اس لیے دوسرے ریاستی اداروں کو بھی اس معاملے کا نوٹس لینا ہوگا ۔
جس شب یہ واقعہ سامنے آیا اس روز گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس خدشے کا اظہار کیا تھا کہ صوبائی حکومت گریڈ اسٹیشنز وغیرہ پر قبضے کراکر صوبے کے عوام اور اپنے کارکنوں کو سول نافرمانی پر آمادہ کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے ۔ ان کے مطابق صوبائی حکومت سیکورٹی کی جاری صورتحال سے لاتعلق ہے اور وزیر اعلیٰ کے اپنے آبائی شہر کے عوام شام کے بعد گھروں تک محدود ہوجاتے ہیں ۔
اس تمام صورتحال کے تناظر میں لازمی ہے کہ اہم سیکورٹی ادارے اور وفاقی حکومت حرکت میں آکر جنگ زدہ صوبے کے مجموعی حالات سے نمٹنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کوئی جامع پلان اور پالیسی مرتب کریں ۔
عمران خان کی جیل یاترا میں یوٹیوبرز کا کردار
اے وسیم خٹک عمران خان ایک وقت پاکستان کے سب