GHAG

معرکہ حق کی تقریبات اور صوبے کی سیکیورٹی صورتحال

معرکہ حق کی تقریبات اور صوبے کی سیکیورٹی صورتحال

پاکستان کے تمام علاقوں اور صوبوں میں 78 ویں یوم آزادی اور معرکہ حق کی فتح کی خوشی میں ریکارڈ تعداد میں مختلف نوعیت کی تقریبات ، ایونٹس ، مباحثوں اور ریلیوں کا انعقاد کیا گیا جس میں نہ صرف یہ کہ 14 اگست کی تاریخی اہمیت کو اجاگر کیا گیا بلکہ 10 مئی 2025 کی پاک بھارت جنگ کے دوران پاکستان کی فتح اور مستقبل کے منظر نامے پر بھی فوکس کیا گیا ۔
اس سلسلے میں پشاور اور تمام قبائلی علاقوں سمیت خیبر پختونخوا کے تقریباً ہر علاقے میں عوامی ، حکومتی ، سیاسی اور عسکری حلقوں کی جانب سے ریکارڈ تعداد میں ایونٹس کا انعقاد کیا گیا ۔ اگر یہ کہا جائے کہ سب سے زیادہ سرگرمیاں خیبرپختونخوا میں دیکھنے کو ملیں تو غلط نہیں ہوگا ۔ صوبے میں دوسرے صوبوں کے برعکس گزشتہ ایک ہفتے سے روزانہ کی بنیاد پر سرگرمیوں کا سلسلہ جاری تھا حالانکہ اس دوران باجوڑ آپریشن سمیت فورسز پر مختلف علاقوں میں متعدد حملے جاری رہے مگر عوام ، سماجی اور سیاسی جماعتوں نے خطرات کی پرواہ کیے بغیر اپنی سرگرمیوں کو جاری رکھا ۔

خیبرپختونخوا کی حد تک اس ضمن میں سب سے بڑی تقریب کرنل شیر خان اسٹیڈیم پشاور میں منعقد ہوئی جس میں ہزاروں شہریوں ، فیملیز ، اعلیٰ حکام اور نامور فنکاروں نے شرکت کی۔ گورنر خیبرپختونخوا ، کور کمانڈر پشاور اور اعلیٰ بیوروکریٹس نے بھی اس ایونٹ میں شرکت کرتے ہوئے معرکہ حق اور جشن آزادی کی خوشی منائی ۔ تمام قبائلی اضلاع میں سیکیورٹی خدشات کے باوجود تقریبات اور ریلیوں کا اہتمام کیا گیا ۔ 14 اگست کی صبح کا آغاز 21 توپوں کی سلامی کے روایتی سلسلہ سے کیا گیا ۔ گورنر ہاؤس پشاور میں بھی ایک بڑی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں ہر طبقے کے نمائندوں کے علاؤہ امریکہ سمیت مختلف ممالک کے اہم نمایندے بھی شریک ہوئے ۔

دوسری جانب اسی روز باجوڑ میں فورسز کی کارروائیوں میں تقریباً 10 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا جبکہ پشاور میں بھی 3 مطلوب دہشت گردوں کو نشانہ بنایا گیا۔ بعض دیگر علاقوں میں بھی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رہا ۔ اسی تسلسل میں جھڑپوں کے دوران نہ صرف متعدد حملے ناکام بنائے گئے بلکہ 5 پولیس اہلکاروں نے دو تین کارروائیوں کے دوران شہادت بھی پائی ۔
اس موقع پر ایوان صدر اور پی ایم ہاؤس اسلام آباد میں مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے افراد اور شخصیات کو مختلف ایوارڈز سے نوازنے کی تقریبات کا انعقاد کیا گیا ۔

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے یوم آزادی اور معرکہ حق کے تناظر میں خصوصی پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اسلام کا ایک پرامن مگر ناقابل تسخیر قلعہ ہے اور یہ کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کی جنگ کی بہت بڑی قیمت ادا کی ہے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلگام واقعے کے بعد پاکستان نے عالمی سطح کی تحقیقات کی پیشکش کی مگر بھارت نے پاکستان پر حملے کئے جس کے جواب میں اسے تاریخی شکست سے دوچار کیا گیا اور یہ کہ پاکستان کی خودمختاری اور سلامتی پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا ۔

(اگست 15، 2025)

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts