GHAG

کل (23دسمبر) کا دن عمران خان کے لیے کتنا اہم؟

190 ملین کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا کی 80 فیصد چانسز ہیں، ماہرین

عمران خان کو 14 سال کی سزا ہوسکتی ہے، شیر افضل مروت

مذاکرات کا آپشن 25 کارکنوں کی سزاوں سے مائنس ہوکر رہ گیا ہے، تجزیہ کار

پشاور (غگ رپورٹ) بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے لیے کل (23دسمبر 2024ء) کا دن 190 ملین کیس کے متوقع فیصلے کے تناظر میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ قانونی ماہرین کی اکثریت کا خیال ہے کہ کیس کے پروسیجر کو دیکھ کر لگ یہ رہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو متعلقہ عدالت سے سزا ہوسکتی ہے اور متوقع فیصلے کا اطلاق ان کی اہلیہ پر ہوگا جو اس کیس میں اہم فریق ہیں۔

ذرائع کے مطابق جن اہم لوگوں نے مذکورہ کیس کی  تحقیقات اور سماعت کے دوران گواہیاں دی ہیں یا شواہد فراہم کیے ہیں وہ سب انتہائی اہم عہدوں پر فائز رہے ہیں اور اکثر عمران خان کی ” کیچن کیبنٹ” کا حصہ رہے ہیں اس لیے 80 فیصد امکان یا خدشہ یہ ہے کہ ان کو سزا ہوجائے گی۔ اس ضمن میں دوسروں کے علاوہ پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت بھی گزشتہ روز کہہ چکے ہیں کہ بانی کو 14 سال کی سزا ہوسکتی ہے۔

دوسری جانب پارٹی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے ایک انٹرویو میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ریاستی اداروں نے بانی کے خلاف ملٹری کورٹس میں مقدمات چلانے کا ارادہ کرلیا ہے اور اس ضمن میں کوئی غیر متوقع پیشرفت ہوسکتی ہے۔ اس ضمن میں ملٹری کورٹس کے ذریعے 9 مئی کے واقعات میں ملوث 25 افراد کو سخت سزائیں سنانے اور آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز میں شامل بعض اہم اشاروں نے بھی پی ٹی آئی کو خوفزدہ کردیا ہے اور ان سزاؤں نے مجوزہ مذاکراتی عمل کے امکانات کو بھی مزید کم کردیا ہے کیونکہ جن 2 نکات پر پی ٹی  آئی کے مذاکرات کی بنیاد قائم ہے گزشتہ روز کی سزاوں نے ان نکات پر پیشرفت تو ایک طرف مزید سوالات کھڑے کردیے ہیں جن میں یہ اطلاعات اہمیت کی حامل ہیں کہ 9 مئی کے ماسٹر مائنڈ اور سہولت کاروں کو بھی معاف نہیں کیا جائے گا اور اگلے مرحلے میں مزید کو نہ صرف اس نوعیت کی سزائیں دی جاسکتی ہیں بلکہ بعض اہم ملزمان پر بھی ہاتھ ڈالا جاسکتا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp