GHAG

ڈیڈ لائن ختم ، کریک ڈاؤن کی تیاریاں شروع

عقیل یوسفزئی

حکومت پاکستان کی جانب سے افغان مہاجرین کو 31 اگست تک پاکستان چھوڑنے کی دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہو گئی ہے اور خیبرپختونخوا سمیت پورے ملک سے ریاستی اعلان کے مطابق آج یعنی یکم ستمبر سے مہاجرین کے جبری انخلاٗ کے لیے کریک ڈاؤن کے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں ۔ طورخم اور اضاخیل سمیت بعض دیگر علاقوں میں قائم کیے گئے رجسٹریشن سنٹرز میں مہاجرین کی واپسی کی پراسیس میں تیزی واقع ہوئی ہے جہاں سے ان کو واپس افغانستان بھیجنے کے انتظامات کیے جاتے ہیں ۔

حکام کے مطابق گزشتہ دو روز کے دوران تقریباً 60 ہزار افغان باشندوں کی موبائل سمز کو بلاک کردیا گیا ہے جبکہ اس قسم کی اطلاعات بھی زیر گردش ہیں کہ یکم ستمبر سے پشاور ، نوشہرہ اور ضلع خیبر کے مختلف علاقوں میں مقیم مہاجرین کے خلاف پولیس اور ایف سی کے ذریعے کارروائی شروع کی جائے گی ۔ نوشہرہ ، مردان ، کوہاٹ اور صوابی میں مساجد اور لاؤڈ اسپیکروں کے ذریعے اعلانات کیے گئے کہ مہاجرین کسی کارروائی سے قبل متعلقہ کیمپوں میں پہنچ جائیں ۔ اسی تناظر میں ہزاروں مہاجرین اضاخیل کیمپ میں رجسٹریشن کے لیے پہنچ گئے تو دوسری جانب ہزاروں افراد خاندان اور سامان سمیت اتوار کے روز ڈیڈ لائن کے آخری روز طورخم کے راستے افغانستان روانہ ہوگئے ۔

حکام کے مطابق راولپنڈی ، پشاور، غازی ، صوابی اور نوشہرہ سے بھی بڑی تعداد میں سینکڑوں خاندان رضاکارانہ طور پر اپنے ملک روانہ ہوچکے ہیں ۔ لنڈی کوتل اور جمرود کے گرد و نواح میں بارشوں اور سیلابی صورتحال سے مقامی لوگوں کے علاؤہ ان مہاجرین کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ بعض مقامات پر سڑکیں کافی متاثر ہوئی ہیں ۔ اس لیے گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں دیکھی گئیں ۔

یو این ایچ سی آر کے مطابق افغان مہاجرین کو پاکستان کے اس فیصلے یا اعلان کے نتیجے واپس بھیجا جارہا ہے جس کے تحت ان کو 3 مختلف مراحل میں بھیجا جانا تھا اور اس مقصد کے لیے آخری مرحلے کے طور پر 31 اگست کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی ۔ ترجمان یو این ایچ سی آر قیصر آفریدی کے مطابق ان کے ادارے نے اپنے ڈومین کے مطابق پاکستان کے متعلقہ حکام سے ملاقاتیں کرکے افغانستان کے مخصوص حالات کے تناظر میں کوشش کی کہ ڈید لاین میں توسیع کی جائے اور اسٹوڈنٹس ، کاروباری حلقوں اور انٹرا میریجز والوں کو کوئی خاص رعایت دی جائے مگر یہ کوششیں کامیاب نہ ہوسکیں ۔

سوشل میڈیا کے صارفین کے علاؤہ پی ٹی آئی ، اے این پی ، جماعت اسلامی اور جے یو آئی سمیت متعدد دیگر سیاسی پارٹیوں کی جانب سے بھی انخلاء کے اس فیصلے کی مخالفت کی جارہی ہے مگر اب کے بار حکومت بوجوہ اپنے فیصلے پر قائم رہی اور مدت قیام میں توسیع دینے کے ہر مطالبہ کو مسترد کردیا گیا ہے ۔

اقوام متحدہ کے مطابق رواں برس پاکستان اور افغانستان سے تقریباً 14 لاکھ افغان مہاجرین کو واپس بھیجا گیا ہے اور دونوں ممالک مزید لاکھوں مہاجرین کی واپسی کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں ۔

(ستمبر 1، 2025)

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts