GHAG

امریکہ اور پاکستان کے درمیان دہشت گردی کے خاتمے کا نیا پلان

امریکہ اور پاکستان کے درمیان دہشت گردی کے خاتمے کا نیا پلان

امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے ایک کثیر المقاصد پلاننگ پر باقاعدہ کام کا آغاز کردیا گیا ہے اور اس سلسلے میں دونوں ممالک کے متعلقہ حکام نے اسلام آباد میں باقاعدہ سرگرمیوں اور کام کا آغاز بھی کردیا ہے ۔ ان کے بقول دونوں ممالک کے درمیان بہت بڑے پیمانے پر دہشت گردی کے تمام اقسام کے خاتمے پر ایک پارٹنرشپ کے ذریعے مشترکہ طور پر کام کا آغاز کردیا ہے اور ان مذاکرات کے خطے کے امن کے لیے وسیع البنیاد نتائج برآمد ہوں گے ۔

ایک سوال کے جواب میں ٹیمی بروس نے کہا کہ مذکورہ مذاکرات کے اگلے مرحلے میں بعض دیگر ممالک کو بھی شامل کیا جاسکتا ہے ۔ ان کے مطابق پاک بھارت کشیدگی اور جنگ کے دوران نہ صرف امریکہ دونوں ممالک کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہا بلکہ وزیر خارجہ ، نائب صدر اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سطح پر اس جنگ کو روکنے کے لیے اعلیٰ سطحی انگیجمنٹ بھی کی گئی کیونکہ یہ جنگ ایک خوفناک شکل اختیار کرسکتی تھی اور اس کو روکنے تجربہ بہت کامیاب رہا اب بھی امریکہ سفارتی سطح دونوں ممالک کے ساتھ رابطے میں ہے اور یہ رابطے خطے کے امن کے لیے برقرار رہیں گے ۔

دوسری جانب معتبر عالمی اخبار ” فاینانشل ٹائمز” نے ایک خصوصی تجزیہ میں پاکستان کو امریکی تعلقات اور مفادات کے تناظر میں اہم ” اسٹریٹجک پارٹنر” قرار دیتے ہوئے لکھا ہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان اور اس کے فیلڈ مارشل عاصم منیر کو غیر معمولی اہمیت دے رہے ہیں اور دونوں کے درمیان اسٹریٹجک پارٹنرشپ کی ایک مضبوط بنیاد رکھی جارہی ہے ۔ اخبار کے مطابق پاکستان اور امریکہ داعش اور دیگر دہشت گرد گروپوں کے مشترکہ کارروائیوں پر عمل پیرا ہیں اور پاکستان نے متعدد عالمی دہشت گردوں کے خلاف کامیاب کارروائیاں کرتے ہوئے متعدد مطلوب دہشت گرد امریکہ کے حوالے کیے جس سے اعتماد سازی میں اضافہ ہوا ۔

اس سے دو روز قبل ” نیویارک ٹائمز ” نے بھی اسی نوعیت کے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان امریکہ سمیت پوری دنیا کے لیے بہت اہمیت اختیار کرگیا ہے اور اس کے مقابلے میں اس کے حریف بھارت کو سفارتی تنہائی کا سامنا ہے ۔ بلوم برگ نے بھی اسی طرح اپنے ” پرو پاکستان ” تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے میں ایک لیڈنگ پوزیشن لے رہا ہے اور اس تمام پراسیس کو بھرپور امریکی حمایت حاصل ہے ۔

اسی تناظر میں امریکہ نے ایک بڑی پیش رفت کے طور پر بلوچستان میں سرگرم عمل بلوچ لبریشن آرمی اور مجید بریگیڈ کو دہشت گردی میں ملوث قرار دیتے ہوئے ان پر پابندی عائد کردی جس کو پاکستان کی سفارت کاری کی ایک بڑی کامیابی کا نام دیا گیا ۔ ماہرین کے مطابق اس امریکی کارروائی سے نہ صرف یہ کہ بھارت کی پراکسی وار کو سخت دھچکا لگا ہے بلکہ اس کے نتیجے میں بلوچستان کی سیکیورٹی صورتحال میں کافی حد بہتری بھی واقع ہوگی اور اس اقدام سے پاکستان عالمی فورمز پر اپنا مقدمہ بہتر طریقے سے لڑنے کی پوزیشن میں آگیا ہے ۔

ماہرین کے مطابق پاکستان نے نہ صرف یہ کہ خطے میں غیر معمولی اہمیت حاصل کی ہے بلکہ عالمی سطح پر بھی اس کا ایک نمایاں کردار سامنے آرہا ہے شاید اسی کا نتیجہ ہے کہ پاکستان کی ملٹری اسٹبلشمنٹ نے خیبرپختونخوا کے متعدد شورش زدہ علاقوں میں فوجی کارروائیاں شروع اور تیز کردی ہیں اور اس قسم کی اطلاعات زیر گردش ہیں کہ ان تمام کارروائیوں کو چین اور امریکہ کی حمایت بھی حاصل ہے کیونکہ خطے میں ایک نئی ری الایمنت کا عمل شروع ہوگیا ہے اور مذکورہ دونوں ممالک اپنے اپنے اقتصادی مفادات کے تناظر میں پاکستان میں پائیدار امن کے خواہاں ہیں ۔

(اگست 13، 2025)

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts