GHAG

نیویارک ٹائمز کی بھارت مخالف رپورٹ

نیویارک ٹائمز کی بھارت مخالف رپورٹ

بڑے بڑے دعوے اورغلط فہمیاں بھارتی خارجہ پالیسی کو لے ڈوبیں، امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا ہے کہ نریندرمودی امریکی صدرکی جانب سے پچاس فیصد ٹیرف اور پاکستان کی حمایت کی وجہ سے مشکل میں ہیں۔ بھارتی وزیراعظم اب چین اورامریکا سے تعلقات بہترکرنے کی درپردہ کوششوں میں مصروف ہیں۔

مودی سرکار کی ناکام سفارت کاری نے بھارت کو عالمی سطح پر رسوا کردیا، امریکا اور چین سے بگڑتے سفارتی تعلقات نے مودی حکومت کیلئے خطرے کی گھنٹیاں بجا دیں۔

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق دو سپر پاورز کو ناراض کرنے کے بعد مودی سرکار خارجہ پالیسی بدلنے کے لیے ہاتھ پاؤں مار رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق نریندر مودی نے دو ہزار چودہ میں چینی صدر کا شاندار استقبال کیا، بظاہر لگ رہا تھا کہ بھارت اور چین کے تعلقات بہت خوشگوار ہیں لیکن نریندر مودی کی انتہا پسند سوچ کے باعث دو ہزار چودہ میں ہی بھارت نے چین کے ساتھ سرحدی جھڑپیں چھیڑ دیں۔

اس کے بعد بھارت اور چین کے تعلقات کشیدہ ہوئے تو مودی سرکاری نے امریکا کی جانب جھکاؤ بڑھا دیا۔ نریندر مودی کو یہ غلط فہمی تھی کہ وہ امریکا کا چہیتا ہے، مودی کے غلط اندازوں اور جارحانہ پالیسیوں نے اسے امریکا سے بھی دور کر دیا۔

امریکی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاک بھارت جنگ کے بعد ٹرمپ نے پاکستان کو بھارت کے برابر لا کھڑا کیا، جس کے نتیجے میں بھارت کو اپنی عالمی حیثیت کی کمزوریوں کا سامنا کرنا پڑا۔

پاک بھارت جنگ بندی میں پاکستان نے امریکی صدر کے کردار کو بارہا تسلیم کیا جبکہ مودی سرکار نے ڈونلڈ ٹرمپ کے کردار کو نظر انداز کرکے امریکا سے تعلقات میں بگاڑ پیدا کیا۔

بھارتی وزیراعظم کی انتہا پسند سوچ کے باعث امریکی صدر نے بھارت پر پچاس فیصد ٹیرف عائد کرکے مودی سرکار کو سخت مشکلات سے دوچار کردیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts