پشاور ( غگ رپورٹ ) خیبرپختونخوا کے تقریباً نصف درجن اضلاع میں کلاؤڈ برسٹ اور سیلابوں سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 368 ہوگئی ہے جن میں 294 مرد ، 43 خواتین اور 33 بچے شامل ہیں جبکہ درجنوں تاحال لاپتہ ہیں جن کے بارے میں خدشہ ہے کہ وہ مختلف علاقوں میں ملبے تلے دبے ہوئے ہیں ۔
دوسری جانب منگل کے روز متعدد افراد وزیرستان اور ٹانک میں بھی سیلابی ریلوں کی نذر ہوگئے جبکہ گزشتہ تین چار روز میں پاکستان آرمی نے تقریباً 7000 متاثرین کو ریسکیو کیا اور 6000 سے زائد زخمیوں کو طبی سہولیات فراہم کیں ۔ جاری کردہ تفصیلات کے مطابق سب سے زیادہ اموات بونیر میں ہوئی ہیں ۔ یہاں 227 افراد جاں بحق ہوئے ، شانگلہ میں 38 ، مانسہرہ میں 25 ، باجوڑ میں 22 ، وزیرستان میں 3 جبکہ ٹانک میں 3 افراد جانوں کی بازی ہارگئے جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں ۔
متعلقہ اداروں کی رپورٹس کے مطابق خیبر پختونخوا 350 مکانات مکمل طور پر تباہ ہوئے جبکہ 333 کو جزوی نقصان پہنچا ۔ تباہ ہونے والی عمارات میں اسکولز بھی شامل ہیں ۔ اسی طرح متاثرہ علاقوں میں تقریباً 70 سڑکوں اور رابطہ پلوں کو نقصان پہنچا ۔ 150 سے زائد موبائل ٹاورز کو نقصان اٹھانا پڑا جن میں سے اکثر کو منگل تک بحال کردیا گیا ہے ۔
اس ضمن میں وفاقی حکومت نے متاثرین کی امداد اور بحالی کے لیے منگل ہی کے روز تقریباً 6 ارب روپے کے ریلیف پیکج کا اعلان کردیا ہے جبکہ خیبر پختونخوا کے چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ کے مطابق صوبائی حکومت نے بھی تقریباً اتنی ہی رقم متعلقہ اداروں اور ڈپٹی کمشنرز کو جاری کردیے ہیں ۔سندھ گورنمنٹ اور پنجاب حکومت کا امدادی سامان بھی وقفے وقفے سے آتا رہا ہے جبکہ مختلف نجی امدادی ادارے بھی سرگرم عمل ہیں جن میں الخدمت فاؤنڈیشن سرفہرست ہے۔