پشاور ( غگ رپورٹ ) قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین اور سابق صوبائی وزیر سکندر حیات خان شیرپاؤ نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی کی صورتحال بہتر بنانے میں پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت ناکام ہوگئی ہے کیونکہ حکمرانوں کو صوبے کے امن اور مفادات سے اپنے لیڈر کی رہائی کی فکر ہے جبکہ وفاقی حکومت نے بوجوہ صوبے کو پی ٹی آئی اور اس کی حکومت کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے ۔
ایک خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا ہے کہ اے پی ایس سانحہ کے بعد قومی اتفاق رائے سے دیگر اقدامات کے علاؤہ نیشنل ایکشن پلان کی منظوری دی تھی اگر اس پر عملدرآمد ہوجاتا تو آج حالات کافی بہتر ہوتے ۔ ان کے مطابق رواں برس کے 22 جولائی تک 383 واقعات رپورٹ ہوئے جس سے ثابت یہ ہوتا ہے کہ روزانہ بدامنی کے 50 سے زائد واقعات ہوتے رہے ہیں یہ بہت تشویشناک صورتحال ہے اور اس کے ہوتے ہوئے ترقی ، خوشحالی اور بہتر مستقبل کی توقع نہیں کی جاسکتی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ حیات خان شیرپاؤ اور آفتاب خان شیرپاؤ نے پیپلز پارٹی کے اندر رہتے ہوئے صوبے اور پختونوں کے مفادات اور حقوق کی جدوجہد کی ۔ کچھ عرصہ قبل جب پختونوں کے حقوق اور نمائندگی سے متعلق معاملات کے تناظر میں ایک خلاء پیدا ہوا تو قومی وطن پارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا جس کا مقصد خیبرپختونخوا اور پختونوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانا ہے ۔