GHAG

کالم والی بحث کو ختم کرکے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے ۔ سہیل وڑائچ

کالم والی بحث کو ختم کرکے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے ۔ سہیل وڑائچ

پشاور ( غگ رپورٹ ) ممتاز تجزیہ کار اور کالم نگار سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ انہوں نے متعدد دیگر کی طرح ہر دور میں دو طرفہ دباؤ کے ہوتے ہوئے صحافت کی ہے اور اب بھی کرتے رہیں گے اس لیے ایک متنازعہ کالم سے جنم لینے والی بحث کو اب ختم کرکے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے ۔ اینکر پرسن عالیہ شبیر کے ساتھ کی گئی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ وہ زیر بحث ملاقات اور کالمز کے بارے میں اپنی درکار وضاحت دے چکے ہیں اور اس پر مزید بحث کی ضرورت محسوس نہیں کرتے ۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے جو سوالات اٹھائے اس کا جواب وہ دے چکے ہیں اس لیے ہمیں مزید کسی بحث کے آگے بڑھنا چاہیے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم ہر دور میں مختلف اشکال میں مخالفین اور دوستوں کے دباؤ کے ہوتے ہوئے صحافت کرتے آرہے ہیں اب بھی یہی کریں گے اور اسی شعبے اور پیشے ہی سے وابستہ رہیں گے ۔ ان کے بقول ابھی تک ان کو اپنے خلاف کسی قانونی چارہ جوئی یا نوٹس وغیرہ سے متعلق کوئی چیز موصول نہیں ہوئی اگر کوئی نوٹس وغیرہ ملا تو ریاست کے ایک عام شہری کی حیثیت سے اس کا سامنا کریں گے ۔

ایک اور سوال کے جواب میں سہیل وڑائچ نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں بوجوہ حکومت کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ہے اور نا ہی فیلڈ مارشل کی ایکسٹینشن سے متعلق تبصروں کے تناظر میں کسی تبدیلی یا کشیدگی کا کوئی خدشہ موجود ہے معاملات اسی طرح چلتے رہیں گے ۔ ان کے بقول خیبرپختونخوا میں ملٹری آپریشنز جاری ہیں ایسے میں یہ کہنا کہ قبائلی علاقوں کے ضم کرنے کی واپسی یا سابق سٹیٹس دینے کی کوئی کوشش کی جارہی ہے درست نہیں ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے نہ صرف یہ کہ جنگی اور سفارتی سطح پر بڑی کامیابیاں حاصل کیں بلکہ اس نے چین اور امریکہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو بھی بہت متوازن رکھا ہے اور اب بنگلہ دیش کے ساتھ بھی تعلقات کے ایک نئے دور کا آغاز کیا گیا ہے جس کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts