پشاور ( غگ رپورٹ ) کالعدم ٹی ٹی پی نے ماہ اگست کے دوران پاکستان خصوصاً خیبرپختونخوا میں کرایے گئے حملوں اور اس کے نتیجے میں ہونے والے جانی نقصان کی تفصیلات جاری کی ہیں ۔ جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اگست 2025 کے دوران 556 حملے کیے گئے ہیں جس کے نتیجے میں 1500 سے زائد افراد کو نشانہ بنایا گیا ہے جن میں اکثریت فورسز اہلکاروں کی ہے ۔
جاری کردہ تفصیلات کے مطابق جنوبی وزیرستان میں 141 ، شمالی وزیرستان میں 71 ، خیبر میں 63 ، باجوڑ میں 57 ، چترال میں 52 ، بنوں میں 35 ، ڈی آئی خان میں 25 ، ٹانک میں 18 ، دیر کے دونوں اضلاع میں 20 ، ، لکی مروت میں 17 ، کرم میں 14 ، مہمند میں جبکہ پشاور میں 4 حملے کیے گئے ۔
رپورٹ کے مطابق ماہ اگست خیبرپختونخوا کے تقریباً 22 اضلاع میں حملے کیے گئے ہیں جبکہ بلوچستان اور سندھ میں کیے گئے حملوں کی تفصیلات بھی شامل کی گئی ہیں ۔
جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ان حملوں کے دوران پاک فوج کے 439 ، ایف سی کے 534 ، پولیس اور سی ٹی ڈی کے 554 ، اور امن کمیٹیوں کے 47 اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا ۔
تفصیلات میں کہا گیا ہے کہ ان کارروائیوں کے دوران 9 مختلف قسم کے حملے کیے گئے جن میں 233 اسنائپر ، لیزر ، 153 گوریلا ، 45 گھات ،34 میزائل ، 32 بم ، 28 تعارضی ، 15 ٹارگٹڈ اور 15 جوابی حملے شامل ہیں ۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ماہ اگست میں امن کمیٹیوں اور خفیہ اداروں کے 47 کو نہ صرف نشانہ بنایا گیا بلکہ 12 کو گرفتار بھی کردیا گیا ۔11 عدد عمارات کو نشانہ بنانے کی تفصیل بھی دی گئی ہے ۔
یاد رہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی ہر مہینے کے آخر میں اس مہینے کے دوران کی گئی اپنی کارروائیوں کی تفصیلات جاری کرتی ہے ۔