وزیراعظم شہباز شریف نے ایس سی او کانفرنس میں بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشتگرد حملوں میں بیرونی ہاتھ ملوث ہونے کا معاملہ اٹھادیا۔چین کے شہر تیانجن میں جاری 25 ویں ایس سی او سربراہان مملکت کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اپنے تمام ہمسایہ ممالک سے معمول کے تعلقات چاہتاہے اور اس کے لیے بات چیت اور سفارت کاری کے خواہاں ہیں، جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے جامع مکالمے کی ضرورت ہے، جامع مکالمے سے تمام دیرینہ مسائل حل کیے جاسکیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشتگردی کےخلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں، دہشتگردی ،علیحدگی پسندی اور انتہا پسندی پورے خطے کے لیے سنگین خطرہ ہیں، دہشت گردی کی ہر شکل اور ہر صورت کی مذمت کرتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ دنیا سیاسی مفادات کے لیے دہشت گردی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے والے ممالک کے جھوٹے بیانیے کو تسلیم نہیں کرتی، بلوچستان، خیبرپختونخوا میں دہشتگرد حملوں میں بیرونی ہاتھ ملوث ہونے کے ثبوت موجود ہیں، گھناؤنے جرائم کے ذمہ داروں اور ان کے سہولت کاروں کو جوابدہ ہونا ہوگا۔ وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ افغانستان ہمارا برادر ہمسایہ ملک ہے، مستحکم افغانستان نہ صرف ہمارے بلکہ پورے خطے کے مفاد میں ہے۔