غگ رپورٹ
فیصل آباد میں انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کے 3 مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے عمر ایوب، شبلی فراز اور زرتاج گل وزیر سمیت سمیت پاکستان تحریک انصاف کے 196 رہنماؤں اور کارکنوں کو 10 سال تک قید کی سزائیں سنادیں۔اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز، رکن قومی اسمبلی زرتاج گل، صاحبزادہ حامد رضا اور شیخ رشید کے بھیتجے شیخ راشد شفیق سمیت 58 ملزمان کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی گئی۔سزا پانے والے پی ٹی آئی رہنماؤں میں اشرف سوہنا، رائے حسن نواز، رائے مرتضیٰ ، چوہدری اقبال اعجاز،محمد احمد چٹھہ، چوہدری آصف علی اور شکیل احمد خان نیازی بھی شامل ہیں۔اسکے علاوہ عدالت نے کنول شوذب، فرخ آغا،فرخندہ کوکب، انشااظہر، سردار عظیم اللہ خان، مہرمحمد جاوید، محمد انصراقبال، راناآفتاب، شعبان کبیر اور جنید افضل ساہی کو بھی سزائیں سنائی ہیں۔
واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت سرگودھا نے 22 جولائی کو 9 مئی 2023 کو میانوالی میں احتجاج کے مقدمے میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد بچھر سمیت تحریک انصاف کے 32 رہنماؤں اور کارکنوں کو 10،10 سال قید کی سزا سنائی تھی، جس کے بعد الیکشن کمیشن نے احمد بچھر کو نااہل قرار دے دیا تھا، آج پنجاب اسمبلی میں اپویشن کے عہدے کو خالی قرار دے دیا گیا ہے۔اسی روز لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے شیرپاؤ پل جلاؤ گھیراؤ کیس میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، اعجاز چوہدری اور سرفراز چیمہ کو دس ، دس سال قید کی سزا سنائی تھی جبکہ شاہ محمود قریشی و دیگر ملزمان کو بری کر دیا تھا۔
ادھر تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی نے 9 مئی کے مقدمات میں رہنماؤں اور کارکنوں کی سزاؤں کو چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج جمہوریت کے لیے افسوس کا دن ہے، تمام فیصلے اعلیٰ عدلیہ میں چیلنج کریں گے۔
یاد رہے کہ 9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا۔اس دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔