شیراز پراچہ
تحریک انصاف کا المیہ یہ ہے کہ یہ پوری پارٹی اور اسکی لیڈرشپ سکینڈل بنانے اور منفی پروپیگنڈا کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے یہ سوچے بغیر کہ اسکا نقصان خود انکو ہو سکتا ہے۔ بے شمار مثالیں دی جا سکتی ہیں جیسا کہ پہلے امریکہ پر براہ راست الزامات اور ابسولوٹلی ناٹ کے نعرے اور پھر اسی امریکہ کی منتیں ترلے۔ یا جنرل باجوہ کو قوم کا باپ قرار دیکر تاحیات ایکسٹنشن کی پیشکش لیکن پھر انہیں غدار یا جانور کہنا وغیرہ ۔
اب عافیہ صدیقی کے معاملے پر تحریک انصاف اور اس کے پروپیگنڈاڈسٹ اسحاق ڈار کو نشانہ بنا رہے ہیں اور ان کی بات کے سیاق و سباق کو سمجھے بغیر لٹھ لے کر ڈار صاحب پر چڑھ دوڑے ہیں ۔مقصد انکا ڈار صاحب کی خارجہ پالیسی کے میدان میں غیر معمولی کامیابی کو داغدار کرنا اور پس پشت ڈالنا ہے یہ سمجھے بغیر کہ ریاستوں کے مابین تعلقات کے کئی پہلو ہوتے ہیں اور برسر اقتدار حکومتوں کی مختلف مجبوریاں ہوتی ہیں مگر اپوزیشن جماعتوں کی ایسی مجبوریاں نہیں ہوتیں۔
تحریک انصاف اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت ہے، یہ واحد پاکستانی سیاسی پارٹی ہے جسے دنیا کے طاقتور ترین حلقوں اور با اثر عالمی لابیز کی بھرپور حمایت اور سیاسی و مالی سپورٹ حاصل ہے۔ امریکہ میں موجود تحریک انصاف کے حامی پاکستانی ڈاکٹر بہت مالدار اور اثرورسوخ والے ہیں۔ امریکی سینٹ اور ایوان نمائندگان کے ممبر ان پاکستانی ڈاکٹرز سے بڑی، بڑی رقوم بطور فنڈز لیتے ہیں اور یوں یہ منتخب امریکی ارکان پارلیمنٹ تحریک انصاف کے حامیوں کے ہاتھوں میں ہیں۔ سوال یہ ہے کہ تحریک انصاف کے ان حامیوں نے آج تک عافیہ صدیقی کی رہائی کے لئے کیا کیا ہے؟
اسی طرح امریکہ میں انتہائی طاقتور اسرائیلی لابی بھی گولڈ سمتھ فیمیلی کی وجہ سے تحریک انصاف کی زبردست سپورٹر ہے۔ تحریک انصاف اس لابی کی مدد سے بھی عافیہ صدیقی کو رہائی دلوا سکتی ہے۔ لیکن آج تک امریکہ میں موجود پی ٹی آئی کےکسی سپورٹر یا امریکہ سے بیٹھ کر وی لاگ کرنے والے تحریک انصاف کے حامی صحافیوں نے عافیہ صدیقی کی امریکی جیل سے رہائی کی کو بامعنی کوشش نہیں کی۔