ہلاک ہونے والوں میں افغان صوبے کے ڈپٹی گورنر کا بیٹا بھی شامل
ڈی آئی خان میں 4 جبکہ جانی خیل میں 6 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا
دہشت گردوں کا ڈی جی خان کے تونسہ شریف میں چیک پوسٹ پر حملہ ، شدید فائرنگ
جنوری کے مہینے میں 221 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا، سیکورٹی ذرائع
پشاور (غگ خصوصی رپورٹ) سیکورٹی فورسز نے گزشتہ روز خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کارروائی کے دوران تین اہم طالبان کمانڈرز سمیت 10 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا جن میں افغانستان کے صوبہ بادغیس کے ڈپٹی گورنر کا بیٹا بھی شامل ہے جنہیں ڈیرہ اسماعیل کے علاقے کلاچی میں 4 دیگر خوارج کے ہمراہ ہلاک کردیا گیا۔ گورنر بادغیس غلام محمد کے بیٹے بدرالدین عرف یوسف کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ایک سرحدی افغان صوبے میں قائم کالعدم ٹی ٹی پی کے ایک کیمپ کے ٹرینر بھی رہے ہیں۔پاکستان کے سیکورٹی ذرائع کے علاوہ افغان اور پاکستانی طالبان نے بھی بدرالدین کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔
جانی خیل اور دیگر علاقوں میں کارروائیاں، 16 دہشت گرد ہلاک
دوسری جانب جانی خیل اور بعض دیگر نواحی علاقوں میں بھی فورسز نے انٹلیجنس بیسڈ آپریشنز کرتے ہوئے 6 خوارج کو ہلاک کردیا ہے۔ اس سے ایک روز قبل میر علی میں بھی ایک کارروائی کے دوران 6 خوارج کو ہلاک کیا گیا تھا۔ یوں گزشتہ دو تین دنوں کے دوران خیبرپختونخوا کے چار پانچ مختلف علاقوں میں 16 دہشت گردوں کو ٹھکانے لگایا گیا۔
جنوری کے مہینے میں 221 دہشت گرد ہلاک
ایک سیکورٹی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی سیکورٹی فورسز نے یکم سے 31 جنوری کے درمیان مختلف انٹلیجنس بیسڈ آپریشنز کے نتیجے میں 221 دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ درجنوں کو زخمی اور گرفتار کرلیا ہے ۔ صرف خیبرپختونخوا میں جنوری کے مہینے میں تقریباً 13 بڑے آپریشن کیے گئے۔
تونسہ شریف (پنجاب) میں چیک پوسٹ پر حملہ
جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب کو تقریباً 2 درجن دہشت گردوں پر مشتمل ایک گروپ نے جنوبی پنجاب کے علاقے تونسہ شریف میں قائم پولیس کے ایک چیک پوسٹ پر حملہ کیا جس کا بھرپور جواب دیا گیا اور حملہ آوروں کو فرار ہونے پر مجبور کیا گیا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق اس چیک پوسٹ پر اس سے قبل بھی اس نوعیت کے متعدد حملے کیے جاچکے ہیں۔کالعدم ٹی ٹی پی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
(01 فروری 2025)