GHAG

عمران خان کے خط پر نامور تجزیہ کاروں کے تبصرے

خط کے جواب میں آئے ہوئے ردعمل سے یہ تاثر لیا جائے کہ “پھر ہم انکار سمجھیں”، عاصمہ شیرازی

خط میں عمران خان نے اپنی غلطیوں اور سابق جرنیلوں کا ذکر نہیں کیا، انیق ناجی

ردعمل میں ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے مذکورہ خط اور بیانیہ کو زیرو میں ضرب دے دیا ہے، جاوید چوہدری

عمران خان ٹرمپ اور امریکہ کی  کسی مداخلت سے مایوس ہوگئے ہیں، نجم سیٹھی

پشاور (غگ رپورٹ) ملک کے ممتاز اور معتبر میڈیا پرسنز اور تجزیہ کاروں نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کو لکھے گئے کھلے خط کو ایک لاحاصل کوشش کا نام دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملٹری سورسز کی جانب سے جو ردعمل سامنے آیا ہے اس کے بعد والی بات بن گئی ہے کہ “تو پھر ہم انکار سمجھیں”۔

عاصمہ شیرازی، سینئر اینکرپرسن

ممتاز اینکر پرسن عاصمہ شیرازی نے اپنے تبصرے میں کہا ہے کہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے تو واضح انداز میں کہا گیا ہے کہ ان کو نہ تو خط سے کوئی دلچسپی نہ اور نہ ہی اس کی مندرجات اور مشوروں کی کوئی پرواہ۔ ان کے بقول اس عمل کو ایک ڈرامہ قرار دیا گیا ہے اور اس کے بعد یہ کہا جاسکتا ہے کہ پھر ان کی طرف سے انکار سمجھا جائے۔

نجیم سیٹھی، سینئر صحافی

سینئر صحافی نجم سیٹھی نے اپنے تبصرے میں کہا ہے کہ پاکستان کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے معاملات کو اپنے ہاتھ میں لینے کی کوششوں میں کافی کامیابی حاصل کی ہے اور عمران خان اور ان کے حامیوں کی توقعات اور لابنگ کے برعکس صدر ٹرمپ اور امریکہ نے بھی ان کو مایوسی کردیا ہے جس کے نتیجے میں عمران خان کی پوزیشن مزید کمزور ہوگئی ہے۔ اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے یہ موقف کہ اس قسم کی باتیں اور رابطہ کاری سیاست دانوں اور حکومت سے کی جائیں بہت معنی خیز ہیں اور یہ بھی کہ اسٹیبلشمنٹ موجودہ سیاسی نظام اور حکومت کے ساتھ کھڑی ہے۔

انیق ناجی، تجزیہ کار، اینکرپرسن

معتدل مزاج تجزیہ کار اور اینکر پرسن انیق ناجی کے مطابق عمران خان نے خط لکھ کر ایک اچھا اقدام اٹھایا ہے تاہم انہوں نے اپنے حامی ان جرنیلوں کا کوئی ذکر نہیں کیا جو کہ ان سمیت متعدد دیگر کو سپورٹ کرتے رہے نا ہی عمران خان نے اپنی غلطیوں کا کوئی اعتراف کیا ہے۔ انیق ناجی کے بقول جس حکومت کو وہ ناجائز قرار دیتے رہے پہلے انہوں نے اس سے مذاکرات کیے اور اب انہوں نے اس آرمی چیف کو خط بھیج دیا ہے جن کو وہ مختلف القابات سے پکارتے رہے ۔ آنا پرستی اور مقبولیت کے نشے سے دوچار عمران خان نے ایک طرح سے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

جاوید چوہدری، سینئر صحافی

سینئر صحافی جاوید چوہدری نے اپنے تجربے میں کہا ہے کہ عمران خان فرسٹریشن اور مایوسی سے دوچار ہوگئے ہیں جبکہ وہ اپنی رہائی کے معاملے پر اپنی پارٹی سے بھی مایوس ہوگئے ہیں۔ ان کے بقول صورتحال پر پاکستان کی طاقتور اسٹیبلشمنٹ کی گرفت مضبوط ہوگئی ہے اور شاید اسی کا ردعمل ہے کہ عمران خان نے آرمی چیف اور اس قبل سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو خط لکھا حالانکہ وہ ان دونوں شخصیات کو نہ صرف یہ کہ تمام تر کشیدگی کا ذمہ دار قرار دیتے رہے ہیں بلکہ ان دونوں کے خلاف وہ مسلسل مزاحمت بھی کرتے دکھائی دیے مگر لگ یہ رہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی نظر میں ان کے لیے کسی رعایت کا آپشن موجود نہیں ہے۔

(5 فروری 2025)

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts