ندیم اسلم چوہدری نے نامساعد حالات میں مارچ 2023 کو چارج سنبھالا تھا
شہاب علی شاہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری بلوچستان کے عہدے پر کام کرتے رہے، بعض حلقوں کی تنقید جاری
ان کے علاوہ شہزاد بنگش اور فخر عالم چیف سیکرٹری کی دوڑ میں شامل تھے، ذرائع
پشاور (غگ رپورٹ) نامساعد حالات میں خیبرپختونخوا کے چیف سیکرٹری کے اہم عہدے پر فرائض سر انجام دینے والے بیوروکریٹ ندیم اسلم چوہدری کو وفاقی حکومت میں سیکرٹری سرمایہ کاری تعینات کیا گیا ہے جبکہ خیبرپختونخوا کے سابق ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ کو خلاف توقع خیبرپختونخوا کا نیا چیف سیکرٹری تعینات کیا گیا ہے۔ اس دوڑ میں ان کے علاوہ دو اور بیوروکریٹ شہزاد بنگش اور فخر عالم شمال تھے۔
تبدیل ہونے والے چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری نے 22 مارچ 2023 کو نامساعد حالات میں اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا تھا تاہم انہوں نے خوش اسلوبی کے ساتھ صوبے کے معاملات پر نہ صرف بھرپور توجہ دی بلکہ قبائلی علاقوں کے مسائل کے حل کو ممکن بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کی جگہ وفاقی حکومت نے گریڈ 21 کے شہاب علی شاہ کو چیف سیکرٹری بنایا جن پر بعض حلقے حیرت کے علاوہ تنقید بھی کرتے دکھائی دیتے ہیں کیونکہ وہ مشہور زمانہ “اعظم خان گروپ” کے اہم رکن رہے ہیں۔ کافی عرصے سے وہ بلوچستان میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری کے عہدے پر فائز تھے۔ ماضی میں وہ خیبرپختونخوا کے سیکرٹری پی اینڈ ڈی ، چیف اکانومسٹ اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری کے علاوہ کمشنر پشاور کے عہدوں پر فائز رہے ہیں تاہم وہ اس وقت کافی متنازعہ بنے جب ان کے بارے یہ اطلاعات سامنے آنے لگیں کہ انہوں نے بی آر ٹی میں ہونے والے کرپشن میں بنیادی کردار ادا کیا ہے۔
دوسری بار وہ پھر سے اس وقت تنقید کی زد میں آگئے جب انہوں نے سابق وزیر اعلیٰ محمود خان کے پرنسپل سیکرٹری کی حیثیت سے سینئر اینکر پرسن ارشد شریف کو پشاور سے باہر بھجوانے کا “ٹاسک” سرانجام دیا جن کو بعد میں کینیا میں قتل کردیا گیا۔
معتبر صحافتی ذرائع کے مطابق شہاب علی شاہ کی تعیناتی میں بعض دیگر سیاسی رہنماؤں نے بھی کردار ادا کیا ہے جن میں جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان بھی شامل ہیں۔ مولانا نے پی ڈی ایم کے دور حکومت میں بھی موصوف کو چیف سیکرٹری بنانے کی کوشش کی تھی مگر ناکام رہے تھے۔
(14 فروری 2025)