دھماکا تحصیل شاہرگ میں کوئلے کی لیبر گاڑی کے قریب ہوا، لیویز حکام
دھماکے میں پک اَپ گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کوئلے کی کانوں میں مزدوری کرتھے تھے، ڈپٹی کمشنر ہرنائی
شاہرگ دھماکے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے زیادہ تر مزدوروں کا تعلق شانگلہ کے گاؤں پورن سے ہے، ذرائع
کوئٹہ (غگ رپورٹ) بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں مزدوروں کی گاڑی کے قریب دھماکے میں کم از کم 11 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔ واقعہ ضلع ہرنائی کے علاقے شاہرگ میں پیش آیا جہاں کوئلے کے کان میں کام کرنیوالے مزدوروں کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق زخمی افراد میں متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔
ڈپٹی کمشنر ہرنائی کے مطابق دھماکے سے 9 مزدور شہید اور 8 زخمی ہوئے، زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں بعد ازاں مزید 2 مزدور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
مقامی ذرائع کے مطابق شہداء اور زخمیوں میں زیادہ تر کا تعلق خیبرپختونخوا کے علاقہ شانگلہ سے ہے۔
دھماکہ خیز مواد روڈ کے کنارے نصب تھا، ترجمان صوبائی حکومت
ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے کہا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ دھماکہ خیز مواد روڈ کے کنارے نصب تھا۔
وفاقی وزیرداخلہ اور وزیراعلیٰ بلوچستان کی مذمت
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے شاہرگ میں مزدوروں کی گاڑی کے قریب دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور دھماکے میں 9 مزدوروں کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے والے درندے کسی رعایت کے مستحق نہیں، جاں بحق مزدوروں کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور دکھ کی گھڑی میں سوگوار خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بھی مزدوروں کی گاڑی کے قریب دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے زخمی مزدوروں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
(14 فروری 2025)