GHAG

امریکی دباؤ مسترد، پاکستان روس کی مدد سے جدید ترین اسٹیلتھ فائٹر جیٹ تیار کرنے میں کامیاب

یہ جنگی طیارہ جدید ترین ریڈار سسٹمز، بشمول امریکی اور اسرائیلی دفاعی نظام، کو دھوکہ دینے کی صلاحیت رکھتا ہے

یہ ٹیکنالوجی جنوبی ایشیا میں طاقت کا توازن بدل سکتی ہے، ماہرین کی رائے

پشاور(خالد خان) پاکستان نے ایک اور سنگ میل عبور کر لیا، دفاعی خودمختاری کے سفر میں ایک اور بڑی پیش رفت کرتے ہوئے جدید ترین اسٹیلتھ فائٹر JF-37 تیار کر لیا ہے۔ روسی تعاون سے تیار ہونے والا یہ جنگی طیارہ جدید ترین ریڈار سسٹمز، بشمول امریکی اور اسرائیلی دفاعی نظام، کو دھوکہ دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

دفاعی ذرائع کے مطابق، JF-37 میں ایک انقلابی مقناطیسی نظام نصب کیا گیا ہے جو اسے دشمن کے ریڈارز پر نمودار ہونے سے محفوظ رکھتا ہے۔ یہ جدید ٹیکنالوجی روایتی اسٹیلتھ نظام سے مختلف ہے، جو عام طور پر طیارے کے ڈیزائن اور مواد پر انحصار کرتا ہے۔ اس مقناطیسی سسٹم کی بدولت JF-37 بغیر کسی مداخلت کے دشمن کے ریڈار سگنلز کو عبور کر سکتا ہے، جس سے اس کی شناخت تقریباً ناممکن ہو جاتی ہے۔

یہ پیش رفت پاکستان کی دفاعی صنعت کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے۔ ماضی میں مغربی اسلحے پر انحصار کرنے والا پاکستان اب جدید جنگی ٹیکنالوجی میں خود کفیل ہونے کی جانب گامزن ہے۔ ماسکو کے تکنیکی اشتراک سے، اسلام آباد نے فضائی برتری کے ایک نئے دور میں قدم رکھ دیا ہے۔

یہ پیش رفت نہ صرف پاکستان کی دفاعی قوت کو مزید مستحکم کرے گی بلکہ عالمی اسٹریٹجک تعلقات میں بھی نئی جہتیں متعارف کرائے گی۔ عالمی اتحادوں میں تبدیلی کے اس دور میں، پاکستان کا روس کے ساتھ یہ دفاعی تعاون امریکی اجارہ داری کے لیے ایک چیلنج بن کر ابھر رہا ہے، جو اسلام آباد کے اپنی خودمختاری پر اٹل موقف کو نمایاں کرتا ہے۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی جنوبی ایشیا میں طاقت کا توازن بدل سکتی ہے۔ بھارت اپنی فضائی قوت کو جدید بنا رہا ہے اور چین بھی اپنی عسکری طاقت میں اضافہ کر رہا ہے۔ ایسے میں JF-37 پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کو نئی جہت دے گا، اور اس کا ناقابلِ سراغ ہونا اسے فضائی جنگ میں ایک فیصلہ کن برتری فراہم کرے گا۔

پاکستان ایئر فورس (PAF) جلد ہی JF-37 کو اپنے فضائی بیڑے میں شامل کرنے جا رہی ہے، جس سے اس کی دفاعی صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ اگر یہ طیارہ عملی طور پر کامیاب ثابت ہوتا ہے، تو یہ پاکستان کے عسکری نظام میں سنگِ میل ثابت ہوگا، جو قومی سلامتی اور دفاعی خودانحصاری کے عزم کو مزید تقویت دے گا۔

عالمی کشیدگی کے بڑھتے ہوئے منظرنامے میں، پاکستان کی غیر مغربی شراکت داروں کے ساتھ دفاعی ٹیکنالوجی میں ترقی کی صلاحیت، اس کی اسٹریٹجک خودمختاری کو مزید مضبوط کر رہی ہے۔ JF-37 اس عزم کی علامت ہے کہ پاکستان نہ صرف دفاعی میدان میں جدید خطوط پر ترقی کر رہا ہے بلکہ اپنی خودمختاری کی حفاظت کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھانے کو بھی تیار ہے۔

(15 فروری 2025)

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp