GHAG

ڈاکٹر اباسین یوسفزئی کے نئے شعری مجموعہ کی تقریب رونمائی اور ادبی شخصیات کی شرکت

بٹ خیلہ میں “ٹیکاو” کی تقریب رونمائی میں ڈاکٹر اباسین یوسفزئی کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا

ڈاکٹر اباسین یوسفزئی نے پشتو ادب اور فن،  ثقافت کی خدمت کی ہے، شرکاء کی گفتگو

پشاور (غگ رپورٹ) خیبرپختونخوا کے ضلع ملاکنڈ بٹ خیلہ کی ایک نجی تعلیمی ادارے میں پشتو کے ممتاز شاعر، ادیب، کالم نگار اور براڈکاسٹر ڈاکٹر اباسین یوسفزئی کے نئے شعری مجموعے “ٹیکاو” کی تقریب رونمائی کی گئی جس میں صوبہ بھر کی اہم ادبی اور علمی شخصیات نے شرکت کرتے ہوئے فن و ادب کے لیے اباسین یوسفزئی کی خدمات اور کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کے نئے شعری مجموعہ کو پشتو شعر و ادب میں ایک اور متاثر کن اضافہ قرار دے دیا۔

تقریب میں اہم علمی اور ادبی شخصیات نے شرکت کی جن میں نور الامین یوسفزئی، شیخ شوکت، ساجد خان باتور، روخان یوسفزئی، ثمینہ قادر، کلثوم زیب، ڈاکٹر اقبال شاکر، حنیف قیس، شمس مومند، بخت روان عمر خیل ،نادیہ درانی، گوہر علی گوہر، ڈاکٹر نواز یوسفزئی، فضل سبحان سبحانی، زیبا آفریدی اور باصلاحیت میزبان افسر افغان شامل تھے۔

مقررین اور شرکاء نے ڈاکٹر اباسین یوسفزئی کو عصر حاضر کے بہترین شعراء میں سرفہرست قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی شاعری، کالموں ، تحقیق اور میزبانی کے ذریعے پشتونوں کی ایک سے زائد نسلوں کو متاثر کرتے ہوئے خود کو اس خطے کا ایک مقبول اور موثر “نمائندہ” ثابت کیا اور پشتونوں کے مسائل اور ان کی صلاحیتوں کی اپنے قلم کے ذریعے بھرپور نمائندگی کا حق ادا کیا۔

مقررین نے “ٹیکاو” سے قبل ڈاکٹر اباسین یوسفزئی کے دیگر شعری مجموعوں “غورزنگونہ” ( 1994 ) “الوت” (2005) اور  “مرام” ( 2015 ) کو بھی پشتو شاعری کا اثاثہ قرار دیا اور کہا کہ اباسین یوسفزئی نے شاعری کے علاوہ فن، ادب کے دیگر شعبوں میں دو تین دہائیوں تک نہ صرف خدمات سرانجام دیں بلکہ خود کو منوایا بھی ہے۔

اس موقع پر اپنے تاثرات میں ڈاکٹر اباسین یوسفزئی نے کہا کہ ان کی علمی ، ادبی اور ثقافتی کوششیں اپنے عوام اور مٹی کے لئے ہیں اور وہ اس حوالے سے خود کو بہت خوش نصیب سمجھتے ہیں کہ متعلقہ شعبوں کے علاوہ عوام کی بہت بڑی تعداد نے ان کو بے پناہ محبت اور اعتماد سے نوازا۔

(18 فروری 2025)

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts