پہلی بار مقامی شدت پسند کمانڈروں کے سر پر انعام رکھنے کا اقدام
چار مختلف علاقوں سے لوگوں کی نقل مکانی کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے، ذرائع
پشاور (غگ رپورٹ) حکومت اور فوج نے شورش زدہ کرم کے چار متاثرہ علاقوں میں بڑے پیمانے پر آپریشن کی تیاریاں شروع کردی ہیں اور لوگوں کو نقل مکانی کرنے کے لیے بھی کہا گیا ہے جبکہ دوسری جانب حکومت نے 14 افراد (کمانڈرز) کے ناموں کی فہرست جاری کرکے ان کے سروں کی قیمتیں مقرر کی ہیں۔
حکومتی اور سیکورٹی ذرائع نے اس ضمن میں بتایا ہے کہ کرم کے جن علاقوں میں بڑے پیمانے پر آپریشن کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں ان میں بگن، مندوری، ڈڈکمر اور اوچت شامل ہیں۔ مقامی عوام کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ طے شدہ کیمپوں یا دوسرے مقامات پر منتقل ہو جائیں تاکہ ممکنہ نقصان سے عام لوگوں کو بچایا جاسکے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ پہلی دفعہ شرپسند عناصر کو دہشت گردوں کی کیٹیگری میں شامل کیا گیا ہے اور اسی تناظر میں اب ان کے ساتھ دہشتگردوں کی طرح سلوک کیا جائے گا۔ یہی وجہ ہے کہ 14 کمانڈروں یا شدت پسندوں کی فہرست جاری کی گئی ہے۔
دریں اثناء نئے چیف سیکرٹری نے گزشتہ روز دیگر کے علاوہ خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی سے بھی ملاقات کرتے ہوئے انہیں کرم سمیت دیگر شورش زدہ علاقوں کی صورتحال اور متوقع حکومتی اقدامات سے متعلق تفصیلات فراہم کیں۔
کہا جاتا ہے کہ مذکورہ چاروں مقامات میں کسی بھی وقت بیک وقت کارروائیوں کا آغاز کیا جاسکتا ہے۔
(20 فروری 2025)