GHAG

اہم قائدین کا ملک میں نئے سوشل کنٹریکٹ کا مطالبہ

پشتون بیلٹ کو بلیک وقت دہشتگردی، بیڈ گورننس اور محرومیوں کا سامنا ہے، آفتاب شیرپاؤ

قومیتوں کے سیاسی حقوق کے علاوہ ان کی زبان، ثقافت اور بنیادی حقوق کا تحفظ کیا جائے، افراسیاب خٹک

صوبائی حقوق سے جڑے مسائل کے حل پر سب متفق ہو جائیں، افضل خاموش

سیکورٹی صورتحال پر تمام اسٹیک ہولڈرز کا متفق ہونا ضروری ہے، اختر علی شاہ

پشاور (خصوصی رپورٹ) اہم سیاسی قائدین اور تجزیہ کاروں نے پاکستان کے سیاسی اور معاشی استحکام کے لیے تمام صوبوں اور قومیتوں کو یکساں اور مساوی حقوق دینے سے متعلق عملی اقدامات کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے ملک میں نئے سوشل کنٹریکٹ کے قیام کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ خطے کی سیکیورٹی صورتحال پر تمام اسٹیک ہولڈرز اپنی اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔

آفتاب احمد خان شیرپاؤ، سابق وزیراعلیٰ، سربراہ قومی وطن پارٹی

گزشتہ روز وطن کور پشاور میں قومی وطن پارٹی کے زیر اہتمام ایک خصوصی تقریب میں سابق وزیر اعلیٰ اور پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے کہا کہ پاکستان مختلف قومیتوں اور صوبوں پر مشتمل ایک وفاق ہے  اس کو مضبوط کرنے کے لیے لازمی ہے کہ ایک نئے عمرانی معاہدے (سوشل کنٹریکٹ) کے قیام کا متفقہ فیصلہ کرتے ہوئے ملک خصوصاً چھوٹے اور پسماندہ صوبوں کے سیاسی، سماجی، معاشی اور ثقافتی حقوق کا تحفظ کیا جائے تاکہ پائی جانے والی بے چینی اور عدم تحفظ کا خاتمہ کردیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ این ایف سی ایوارڈ سمیت ان تمام معاملات اور اقدامات پر کسی تاخیر یا امتیازی سلوک کے بغیر فیصلے لیے جائیں جن کے ذریعے سب کے یکساں حقوق کا تحفظ ممکن ہو۔ ان کے بقول پشتون بیلٹ کو تیس چالیس برسوں سے حالات جنگ اور پراکسیز کا سامنا ہے اس لیے ضروری ہے کہ سیاسی اختلافات اور نظریات سے بالاتر ہوکر درپیش چیلنجز کا مقابلہ کیا جائے۔

افراسیاب خان، سینئر رہنما این ڈی ایم

نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے سینئر رہنما اور ممتاز سکالر افراسیاب خٹک نے اپنی تقریر میں کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے تمام نکات اور اقدامات پر عمل درآمد کی ضرورت ہے کیونکہ سیاسی اور سماجی چیلنجز میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور روایتی طریقوں سے پاکستان کے فیڈریشن کو چلانا ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے حالات تیزی سے بدل رہے ہیں اور پاکستان کے چیلنجر میں مزید اضافہ ہوگیا ہے اس لیے لازمی ہے کہ ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے تمام صوبوں ، قومیتوں اور طبقوں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے اور آگے بڑھنے کا راستہ اختیار کیا جائے۔

افضل خاموش، سربراہ مزدور کسان پارٹی

مزدور کسان پارٹی کے سربراہ افضل خاموش نے کہا کہ پاکستان مختلف اکائیوں پر مشتمل ایک فیڈریشن ہے جہاں مختلف علاقوں اور قومیتوں کو مختلف نوعیت کے مسایل کا سامنا ہے اس لیے تمام سیاسی جماعتوں اور اسٹیک ہولڈرز کو مسائل کے حل کے لیے سیاسی وابستگی سے قطع نظر بعض غیر مروجہ رویے اختیار کرنے کی ضرورت ہے تاکہ بے چینی ، بدامنی اور بدامنی میں کمی لائی جائے۔

ڈاکٹر سید اختر علی شاہ، تجزیہ کار، سابق سیکرٹری داخلہ

ممتاز تجزیہ کار ڈاکٹر سید اختر علی شاہ نے اس موقع پر کہا کہ تمام مقامی یا صوبائی زبانوں کو قومی زبانوں کا درجہ دیکر صوبوں کے درمیان موجود فاصلوں کو کم کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ ان کے بقول خطے میں موجود بدامنی نے عوام کی زندگی اور معمولات کو بری طرح متاثر کردیا ہے اس لیے لازمی ہے کہ دہشتگردی کے مسایل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں ۔ دریں اثناء خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات وفاقی حکومت کا ڈومین ہے اور اگر صوبائی حکومت افغان حکومت یا طالبان وغیرہ سے کوئی بات کرنا چاہتی ہے تو اس کے لیے طے شدہ طریقہ کار کے مطابق وفاقی حکومت اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے۔

(22 فروری 2025)

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp