GHAG

افغان عبوری حکومت کے ساتھ بات ہوسکتی ہے، خوارج کے ساتھ نہیں کریں گے، سینیٹر عبدالقیوم

صوبائی حکومت کسی مذاکراتی عمل سے قبل وفاقی حکومت کی رضامندی حاصل کرے ورنہ کوئی فائده نہیں ہوگا

پاکستان کی فوج ایک منظم قومی فوج ہے جس میں تمام صوبوں کو نمائندگی حاصل ہے

پشتون جوان بہت محب وطن اور باصلاحیت ہیں، سنو پختونخوا سے خصوصی گفتگو

پشاور (خصوصی رپورٹ) ایکس سروس مین سوسائٹی کے صدر اور یوتھ پارلیمنٹ کے پیٹرن ان چیف سینیٹر عبدالقیوم نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کے عوام اور نوجوان باصلاحیت ہونے کے علاوہ پاکستان سے بہت محبت کرتے ہیں اور اس تاثر میں کوئی حقیقت نہیں ہے کہ یہاں پاکستان کے خلاف کوئی نفرت یا مزاحمت موجود ہے۔ “ایف ایم سنو پختونخوا” کے پشاور آفس کا دورہ کرتے وقت ایک خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ نوجوانوں میں ایک غیر ملکی پروپیگنڈا کے ذریعے پاکستان مخالف جذبات پیدا کرنے کی تمام کوششوں کو ناکام بنادیا جائے گا اور ان عناصر کو بھی ناکامی سے دوچار کیا جائے گا جو کہ عوام اور فوج کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی کوشش کرتے آرہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک پڑوسی ملک کی حیثیت سے افغانستان اور اس کے عوام کے ساتھ بہت مدد کرتا رہا ہے اور اس وقت بھی 30 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کو ہم نے پناہ دے رکھی ہے تاہم افغانستان نہ صرف بھارت جیسے ممالک کے ہاتھوں پاکستان کے خلاف استعمال ہوتا آرہا ہے بلکہ دوحہ معاہدے کے بعد افغان عبوری حکومت نے فتنہ الخوارج (ٹی ٹی پی) کو اسلحہ اور دیگر سہولیات دے کر دہشتگردی کی سرپرستی کی جس سے نمٹنے کیلئے پاکستان کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہے اور اس ضمن میں کسی کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔

ان کے بقول افغانستان یا کسی اور سے مذاکرات یا سفارتی رابطے کاری وفاقی حکومت اور وزارت خارجہ کا ڈومین ہے اور اگر خیبرپختونخوا کی حکومت اس ضمن میں کسی سے مذاکرات چاہتی ہے تو اس کے لیے وفاقی حکومت اور متعلقہ وفاقی اداروں سے مشاورت اور اجازت کی ضرورت ہوگی تاہم افغان عبوری حکومت سے تو مذاکرات ہوسکتےہیں مگر فتنہ الخوارج کے ساتھ مذاکرات وغیرہ نہیں ہونے چاہئیں۔ ایسا کرنا اس وقت تک ممکن نہیں ہے جب تک خوارج ہتھیار نہیں ڈالتے۔

ایک اور سوال کے جواب میں جنرل (ر) عبدالقیوم نے کہا کہ پاکستان کی فوج تمام صوبوں ، قومیتوں اور علاقوں پر مشتمل ایک قومی ادارہ ہے اور اسی نے پاکستان کو محفوظ اور متحد رکھا ہوا ہے یہی وجہ ہے کہ پاکستان دشمن قوتیں عوام اور فوج کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی پالیسی پر گامزن ہیں مگر ایسی تمام سازشوں کو ناکام بنادیا جائے گا۔

(24 فروری 2025)

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts