GHAG

کانجو کنٹونمنٹ سوات کو کسی اراضی کی کوئی ضرورت نہیں، حکام

کنٹونمنٹ کیلئے مزید اراضی کے حصوصل سے متعلق میڈیا رپورٹس میں کوئی حقیقت نہیں

کنٹونمنٹ 2014 میں پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کی درخواست پر قائم کی گئی، حکام کا مؤقف

پشاور (خصوصی رپورٹ) سیکورٹی ذرائع نے بعض سیاسی جماعتوں کے نمائندوں اور میڈیا رپورٹس کی ان اطلاعات اور موقف کو غلط اور یکطرفہ قرار دیا ہے کہ کانجو کنٹونمنٹ سوات کی توسیع کے لیے مزید کوئی اراضی حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

سیکورٹی ذرائع کے مطابق نہ تو کانجو  کنٹونمنٹ کو مزید کسی اراضی کی ضرورت ہے اور نا ہی ان خبروں میں کوئی حقیقت ہے کہ مزید اراضی حاصل کرنے یا خریدنے کی کوئی کوشش کی جارہی ہے۔ ذرائع نے ریکارڈ کی درستگی کے لیے واضح کیا ہے کہ مذکورہ کنٹونمنٹ سال 2014 کے دوران پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کی درخواست پر قائم کی گئی تھی کیونکہ اس وقت مذکورہ علاقوں کی سیکورٹی صورتحال کافی ابتر ہوگئی تھی اور توسیع سے متعلق حالیہ اطلاعات کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز کانجو میں بعض سیاسی جماعتوں کی جانب سے بھی ایک جرگے کا انعقاد کیا گیا جس میں کہا گیا کہ عوام اپنی زمینیں فروخت نہیں کریں گے اور اسی یکطرفہ بیانیہ یا ایونٹ کی بنیاد پر بعض میڈیا رپورٹس میں سیکورٹی اور انتظامی حکام کا موقف جانے بغیر یکطرفہ طور پر کہا گیا کہ کانجو کنٹونمنٹ کے لیے اراضی حاصل کرنے کی کوئی کوشش کی جارہی ہے۔ سوات کے متعدد معتبر صحافیوں نے بھی اس قسم کی اطلاعات اور بیانیہ کو مسترد کرتے ہوئے ایسے کسی اقدام سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔

(25 فروری 2025)

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp