GHAG

چھ کالعدم گروپوں کا خیبرپختونخوا میں دہشتگردی کے لیے اتحاد کی اطلاعات

حملوں کے لیے صوبے کو دو مختلف حصوں میں تقسیم کردیا گیا ہے، ذرائع

کالعدم ٹی ٹی پی، جماعت الاحرار، حافظ گل بہادر گروپ ، لشکر اسلام میں علاقے تقسیم

القاعدہ ، داعش اور الیاس کشمیری گروپ بھی میدان میں نکل آئے ہیں، ذرائع

پشاور (غگ خصوصی رپورٹ) باخبر حلقوں نے انکشاف کیا ہے کہ 6 سے زائد مختلف دہشت گرد گروپوں نے خیبرپختونخوا میں حملوں کے لیے ایک اتحاد تشکیل دیا ہے جبکہ کافی عرصے بعد القاعدہ کے علاوہ ، داعش کا ایک گروپ اور الیاس کشمیری گروپ بھی میدان میں اتر آئے ہیں۔

ذرائع نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا ہے کہ وادی پشاور، خیبر ، مہمند اور باجوڑ کو مجوزہ فارمولے کے تحت نورولی محسود گروپ لیڈ کرےگا جبکہ لشکر اسلام اور جماعت الاحرار اس کی معاونت کریں گے۔

دوسری جانب کرم ، شمالی ، جنوبی وزیرستان اور تمام جنوبی اضلاع کی کارروائیوں کی ذمہ داری حافظ گل بہادر گروپ کو سونپی گئی ہے۔ نورولی محسود گروپ ، الیاس کشمیری گروپ اور داعش، القاعدہ جیسی قوتیں ان علاقوں میں کی جانے والی کارروائیوں میں معاونت فراہم کریں گی۔ یہ بہت عجیب بات ہے کہ داعش اور القاعدہ کے درمیان نظریاتی اور فکری اختلافات ہیں مگر پاکستان پر ہونے والے حملوں میں یہ مین سٹریم کالعدم ٹی ٹی پی کی معاونت اور حمایت پر اکٹھی ہوگئی ہیں اور اس فارمولے کو ممکن بنانے میں حافظ گل بہادر گروپ نے مرکزی کردار ادا کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا کو شدید نوعیت کی سیکورٹی تھریٹس لاحق ہوگئی ہیں اور کافی عرصے بعد غیر پشتون انتہا پسند گروپ بھی میدان میں اتر آئے ہیں۔ تجزیہ کار اس صورت حال کو اسلام آباد میں موجود ایک مذہبی مدرسہ کے خلاف وفاقی اداروں کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں کے تناظر میں دیکھ رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ مختلف گروپوں کو مختلف علاقوں میں زمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔

(8 مارچ 2025)

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts