GHAG

دارالعلوم حقانیہ کے جانشین عبدالحق ثانی حکومت کی تفتیشی عمل سے غیر مطمئن

وفاقی حکومت نے سرے سے رابطہ نہیں کیا ، صوبائی حکومت بھی کوئی سراغ نہ لگاسکی

کافی عرصہ قبل اداروں نے داعش کے مجوزہ حملے کے بارے میں خبردار کیا تھا

کسی مذاکراتی عمل کا حصہ بننے کا فیصلہ مشاورت سے کیا جائے گا، خصوصی گفتگو

پشاور ( غگ رپورٹ ) مولانا حامد الحق شہید کے جانشین اور صاحبزادے عبدالحق ثانی نے کہا ہے کہ ان کے والد اور دیگر کی شہادتوں کے کئی دن گزارنے کے باوجود نہ تو وفاقی حکومت نے ان کے ساتھ کوئی رابطہ کیا اور نا ہی صوبائی حکومت حملہ آوروں اور ان کے سہولت کاروں کے بارے میں کوئی سراغ لگانے میں کامیاب ہوئی جس کے باعث وہ تشویش میں مبتلا ہیں اور حکومت کی مجموعی کارکردگی سے مطمئن نہیں۔

سینئر صحافی آصف نثار غیاثی کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ان کے والد کو متعلقہ اداروں نے کافی عرصہ قبل بتایا تھا کہ داعش انہیں نشانہ بناسکتی ہے مگر یہ کوئی ایک سال قبل کی بات ہے حال ہی میں ایسی کوئی رابطہ کاری نہیں ہوئی تھی البتہ بعض دیگر سیاسی قائدین کی طرح ہمیں بھی وقتاً فوقتاً تھریٹ الرٹ جاری کرکے محتاط رہنے کا مشورہ دیا جاتا تھا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ اب تک کی تحقیقات پراسیس کی رفتار سے مطمئن نہیں ہیں۔ وفاقی حکومت نے اتنے بڑے سانحہ کے بعد رابطہ ہی نہیں کیا جبکہ صوبائی حکومت کی کارکردگی بھی عملاً بہت سست ہے اور ابھی تک حملہ آور یا سہولت کاروں کی کوئی نشاندہی نہیں ہوسکی ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان کے والد امن کے قیام ، تشدد کے خاتمے اور اسلام ، مدارس کے تحفظ کے لیے ان کے دادا کے مشن پر عمل پیرا تھے اور وہ بھی اسی سلسلے کو آگے بڑھائیں گے۔ ان کے بقول وہ کسی قسم کے مذاکراتی عمل کا حصہ بننے سے قبل اپنی جماعت اور قائدین کے ساتھ مشاورت کرکے ہی کوئی اقدام اٹھائیں گے اس لیے اس ضمن میں کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔

(11 مارچ 2025)

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts