GHAG

باقاعدہ جنگ کا آغاز اور متوقع منظر نامہ

عقیل یوسفزئی

بھارت نے گزشتہ شب پاکستان کے تقریباً نصف درجن علاقوں یا شہروں کو میزائل اور راکٹ حملوں کا نشانہ بنایا جس کے ردعمل میں پاکستانی ایئر فورس نے کارروائیاں کرتے ہوئے 4 سے 6 بھارتی طیارے مار گرائے اور سرحد پار ایک انفنٹری ڈویژن سمیت متعدد بھارتی فوجی مراکز کو بھی نشانہ بنایا۔ بھارت نے جن علاقوں کو نشانہ بنایا ان میں آزاد کشمیر کے دو اہم شہر مظفر آباد اور کوٹلی کے علاوہ صوبہ پنجاب کے 5 شہر بہاولپور ، مریدکے، سیالکوٹ اور مظفر گڑھ شامل ہیں۔ ان تمام علاقوں کو بھارتی ایئر سپیس سے جنگی طیاروں کے ذریعے میزائل حملوں کا نشانہ بنایا گیا اور اسی کے ردعمل میں پاکستان ائیر فورس نے متعدد طیاروں کو مار گرایا۔ معتبر بھارتی چینل اور اخبار ” انڈیا ٹوڈے” کے مطابق تین بھارتی طیارے گرائے گئے ہیں جن میں 2 رافیل اور ایک مگ 27 شامل ہیں تاہم پاکستان کا دعویٰ ہے کہ 6 طیارے گرائے گئے ہیں ۔ سکائی نیوز اور الجزیرہ ٹیلی ویژن نے بھی تین سے 5 طیاروں کے گرانے کی خبریں چلائی ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے سی این این سمیت متعدد دیگر چینلز کو بتایا کہ پاکستان نے متعدد طیاروں کو گرایا ہے۔ ان کے بقول بھارت نے 6 مقامات پر 24 حملے کرتے ہوئے سویلین اور مساجد کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں متعدد افراد شہید ہوگئے ۔ ان کے مطابق اقوام متحدہ کی چارٹر کی رو سے پاکستان اپنے دفاع کا حق محفوظ رکھتا ہے اور ہر قسم کی جارحیت کا فوری اور بروقت جواب دیا جائے گا ۔

دوسری جانب قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اگر پاکستان چاہتا تو 10 سے زائد طیاروں کو گرایا جاتا ۔ وفاقی حکومت کے ایک اعلامیے کے مطابق سیاسی اور حکومتی قیادت نے مسلح افواج کو ہر قسم کی کارروائی کی اجازت دے دی ہے۔

بھارتی حملوں اور پاکستانی ردعمل کے بعد اقوام متحدہ ، چین ، امریکہ ، ایران ، یو اے ای ، ملایشیا ، سعودی عرب ، سپین اور متعدد دیگر ممالک نے مزید کشیدگی کو مدنظر رکھتے ہوئے ثالثی کی کوششیں شروع کردی ہیں اور ان تمام ممالک اور عالمی فورمز نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ مزید جوابی کارروائی سے گریز کرے تاہم عالمی اور علاقائی دفاعی ماہرین کے علاوہ بھارتی تجزیہ کاروں کا بھی کہنا ہے کہ پاکستان کسی مناسب موقع پر جوابی کارروائی ضرور کرے گا ۔ عالمی میڈیا کے بعض رپورٹس میں یہاں تک کہا گیا ہے کہ پاکستان نے بھارت کے اندر 8 ٹارگٹس کو  ” لاک ” کردیا ہے اور خطے کے امن کے لیے آیندہ چند گھنٹے اور دن بہت خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں ۔ عالمی برادری کی تیز ترین رابطہ کاری اور جاری ملاقاتوں کے تناظر میں بعض سفارتی اور دفاعی ماہرین توقع رکھتے ہیں کہ شاید مزید کارروائیوں سے گریز کا ماحول بن جائے تاہم پاکستان کے سیکورٹی حکام کا موقف ہے کہ مناسب وقت اور موقع پر بھارتی حملوں کا بھرپور جواب دیا جائے گا اور اس جارحیت پر خاموش نہیں رہا جاسکتا۔

(7 مئی 2025)

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts