ملک اس وقت ایک نازک دوراہے سے گزر رہا ہے۔ بیرونی محاذ پر دشمن کی چالاکیاں، جیسے پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن، آبی جارحیت، اور پاکستان کے مختلف شہروں پر حالیہ حملے، بھارت کی بوکھلاہٹ اور انتہا پسند سوچ کو بے نقاب کر چکی ہیں۔ ہماری افواج اور ریاستی ادارے نہایت دانشمندی سے بیرونی دشمن کو جواب دے رہے ہیں۔ مگر اصل خطرہ وہ اندرونی دشمن ہیں جو دشمن کے ناپاک عزائم کو سوشل میڈیا پر زبان دے کر وطن عزیز کی جڑیں کھوکھلی کرنے میں مصروف ہیں۔
ہمیں یہ حقیقت تسلیم کرنی ہوگی کہ سوشل میڈیا پر فعال وہ عناصر، جنہوں نے نو مئی، چھبیس نومبر اور حالیہ دنوں میں ریاستی اداروں اور افواج کے خلاف زبان درازی کی، دشمن کی پراپیگنڈہ مشینری کا حصہ بن چکے ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جو جنگ جیسے حالات میں بھی خاموش نہ ہوئے، بلکہ جان بوجھ کر افواج پاکستان کے خلاف نفرت انگیز بیانیہ پھیلاتے رہے، اور دشمن کو مواد فراہم کرتے رہے۔
پہلگام کے واقعے کے بعد سے دس مئی تک کے دنوں میں ان لوگوں کی سرگرمیاں کھل کر سامنے آئیں۔ ان کے بیانات اور پوسٹس نے نہ صرف قوم کو تقسیم کرنے کی کوشش کی، بلکہ دشمن کو موقع دیا کہ وہ ہمارے اندرونی اختلافات کو دنیا کے سامنے اجاگر کرے۔ یہ عناصر دراصل وہی لوگ ہیں جنہوں نے سوشل میڈیا کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا اور قومی وحدت کو نقصان پہنچایا۔
ایسے وقت میں جب دشمن سرحد پر حملہ آور ہو، ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہوتی ہے۔ مگر بدقسمتی سے، کچھ لوگ آزادی اظہار رائے کی آڑ میں ریاستی سالمیت کے خلاف سرگرم ہیں۔ ان کے خلاف مؤثر کارروائی نہ کرنا مزید خطرات کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔
اب وقت آ گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر ریاست اور افواج کے خلاف زہر اگلنے والے ان عناصر کے خلاف قانونی اور آئینی دائرے میں رہتے ہوئے سخت کارروائی کی جائے۔ ان کے اکاؤنٹس کو بند کیا جائے، انہیں عدالتی کٹہرے میں لایا جائے، اور ایک مثال قائم کی جائے کہ مادر وطن کے خلاف کسی بھی قسم کی سازش ناقابل برداشت ہے۔
عام شہریوں، خصوصاً نوجوانوں، کی ذمے داری ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر صرف تصدیق شدہ اور مثبت معلومات شیئر کریں۔ اشتعال انگیز اور نفرت پر مبنی مواد سے گریز کریں، اور ایسے عناصر کی نشاندہی کریں جو دشمن کے بیانیے کو تقویت دے رہے ہیں۔
ہمیں بطور قوم یہ پیغام دینا ہوگا کہ ہم نہ صرف بیرونی دشمن کے خلاف متحد ہیں، بلکہ اندرونی سازشوں کا بھی بھرپور مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ یہ وقت اتحاد، شعور اور قومی ذمہ داری کا ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمارے ملک، افواج، اور عوام کو ہر سازش سے محفوظ رکھے۔ آمین۔