ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے بھارت کے دہشت گردانہ کردار کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے پاس اس بات کے ٹھوس ثبوت اور شواہد موجود ہیں کہ بھارت پاکستان میں گزشتہ 20 برسوں سے دہشت کرارہا ہے جبکہ سیکرٹری داخلہ خرم آغا نے کہا ہے کہ خضدار حملہ ہماری اقدار اور تعلیم پر حملہ تھا جس کے ذمہ داران کو نشان عبرت بنایا جائے گا ۔ دونوں اعلیٰ عہدے داروں نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس اور خصوصی انٹرویو میں کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کی از سرنو تشکیل کی جارہی ہے اور ان گروپوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی جو کہ بھارتی اسپانسرڈ ہیں ۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق بھارت نے جنگی جنون میں تباہی مچانے کا ماحول بنا رکھا ہے ۔ اس نے نہ صرف پاکستان پر حملے کیے بلکہ گزشتہ 20 برسوں سے یہاں دہشت گردی بھی کرارہا ہے اپر سے پاگل پن کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان پر پانی بند کرنے کی کوشش میں بھی مصروف عمل ہے تاہم پاکستان ہر قسم کے حالات سے نمٹنے کے لیے تیار ہے اور ہر جارحیت کا سختی کے ساتھ جواب دیا جائے گا ۔ ان کے بقول فتنہ الہند جان بوجھ کر معصوم اور نہتے پاکستانیوں کو نشانہ بنانے میں مصروف عمل ہے مگر ان سب عناصر کا خاتمہ کیا جائے گا ۔ بھارت کا میڈیا ونگ دہشت گردوں کے ساتھ ملکر پاکستان کے خلاف کام کرتا آرہا ہے ۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ بھارت دہشت گردوں کو افغانستان میں چھوڑا گیا امریکی اسلحہ فراہم کرتا آرہا ہے اور پاکستان کے ساتھ تمام ثبوت اور شواہد موجود ہیں ۔
دوسری جانب سیکرٹری داخلہ خرم آغا نے کہا ہے کہ پاکستان وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت کے مطابق بعض دیگر اقدامات کے علاوہ نیشنل ایکشن پلان کی از سر نو تشکیل کررہا ہے جس کے نتیجے میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف سخت کارروائیاں کی جائیں گی ۔ ان کے بقول خضدار حملے کے ذمہ داران انڈین اسپناسرڈ خوارج ہیں اور ان سمیت تمام دہشت گرد گروپوں کو عبرت کا نشان بنایا جائے گا ۔
یہ بات کافی خوش آئند ہے کہ پاکستان بھارتی پروپیگنڈا اور جارحانہ پالیسیوں کے خلاف ٹھوس شواہد اور واضح موقف کے باعث سنجیدہ طرز عمل کا مظاہرہ کرتا آرہا ہے اور اسی کا نتیجہ ہے کہ عالمی طاقتوں اور میڈیا میں بھارت کے مقابلے میں پاکستان کے موقف کی حمایت پائی جاتی ہے ۔ کانگریس نے نریندر مودی کی ناک میں دم کر رکھا ہے اور بھارت کی یہ خالق پارٹی مسلسل یہ مطالبہ کرتی آرہی ہے کہ مودی سرکار پہلگام حملہ کے ذمہ داران کے ثبوت پیش کرے یا مستعفی ہو ۔ اس کے برعکس پاکستان کا نہ صرف یہ کہ مقدمہ بہت مضبوط ہے بلکہ پوری قوم ایک پیج پر ہے اور اسی تناظر میں گزشتہ روز بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعظم شہباز شریف سے تفصیلی ملاقات کرتے ہوئے اس سفارتی مہم پر مشاورت کی جو کہ پاکستان عالمی سطح پر بھارت کو بے نقاب کرنے کے لیے مختلف وفود بھیجنے کی صورت میں شروع کرنے جارہا ہے ۔
(مئی 24، 2025)