GHAG

جنگ سے تعمیر کی طرف

قبائلی اضلاع “جنگ سے تعمیر کی طرف”

خیبرپختونخوا کے سابق مشیراطلاعات اجمل وزیر نے کہا ہے کہ تمام صورتحال کے تناظر میں کوشش کی گئی کہ قبائلی علاقوں میں سول اداروں کو فعال کرنے کے تمام امکانات اور ضروریات کو سامنے رکھ کر اقدامات کیے جائیں اور اس پراسیس میں پاک فوج نے سول حکومت کی بھرپور مدد کی۔ بعض انتظامی مسائل کے باوجود فوج نے نہ صرف تعمیر نو اور امن کے قیام میں غیر معمولی کارکردگی دکھائی بلکہ اس بات کو بھی یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کیا کہ ترقیاتی منصوبوں کی پلاننگ کرکے علاقے کے نوجوانوں کی سکلز ڈویلپمنٹ پر توجہ دیکر ان کو روزگار اور ملازمتوں کے مواقع فراہم کیے جائیں۔ ان کے بقول صدیوں کے فرسودہ نظام اور پسماندگی کو چند برسوں میں ایک جنگی صورتحال کے اندر دور نہیں کیا جاسکتا اس لیے بتدریج آگے بڑھنے کا سلسلہ جاری رکھا گیا تاہم فنڈز کی کمی مسلسل آڑے آتی تھی جس نے ترقیاتی منصوبوں کی رفتار کو کم کیا ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس تمام صورتحال کو مزید بہتر بنانے کیلئے لازمی ہے کہ صوبائی اور وفاقی حکومتیں فورسز کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریں تاکہ بدامنی کے خاتمے کو یقینی بنانے کے علاوہ تعمیر نو کے سلسلے کو آگے بڑھایا جائے اور قدرتی وسائل سے استفادہ حاصل کرتے ہوئے قبائلی علاقوں کی انفراسٹرکچر کے علاوہ معاشی خوشحالی کو بھی ممکن بنایا جائے کیونکہ ان علاقوں کو قدرت نے بے پناہ وسائل سے نوازا ہے۔

خیبرپختونخوا کے ضم اضلاع (سابقہ فاٹا) کے سابق سیکرٹری بریگیڈیئر (ر) محمود شاہ کے بقول پاکستان کی فورسز نے ہی نہ صرف یہ کہ ان شورش زدہ حساس علاقوں کو دہشت سے نجات دلانے میں بنیادی کردار ادا کیا بلکہ تعمیر وترقی کے سرگرمیوں پر بھی غیر معمولی توجہ دی ۔ ان کے مطابق پاکستان کی ملٹری قیادت نے متعدد رکاوٹوں اور مشکلات کے باوجود ان علاقوں پر سال 2002 کے بعد بھرپور توجہ دی ۔ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ صوبائی حکومت ان علاقوں کی تعمیر وترقی کے سلسلے میں اپنا مؤثر کردار ادا کریں اور قومی سلامتی کے ایشوز پر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہ کی جائے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی اور دیگر اداروں کو تمام درکار سہولیات ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرنے کی اشد ضرورت ہے اور اس ضمن میں صوبائی حکومت ان کو سہولیات فراہم کرنے کی براہ راست ذمہ دار ہے ۔ اس کے علاوہ تعلیم ، صحت ، روزگار اور کاروبار کے فروغ پر بھی ایک جامع حکمت عملی کے تحت بھرپور توجہ دی جائے تاکہ ان علاقوں میں موجود احساس محرومی کا خاتمہ کردیا جائے ۔

( بشکریہ ماہنامہ ہلال راولپنڈی)

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts