GHAG

فائنل راؤنڈ کی تیاری ؟

فائنل راؤنڈ کی تیاری؟

پاکستان کی سیکورٹی فورسز نے گزشتہ دو تین دنوں کے دوران خیبرپختونخوا، بلوچستان اور کشمیر کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے کالعدم گروپوں کے 16 حملہ آوروں کو ہلاک کردیا ہے جبکہ ایک جھڑپ کے دوران لیفٹیننٹ سمیت 4 سیکورٹی اہلکار شہید ہوئے ہیں دوسری جانب آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے مختلف یونیورسٹیوں کے اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں بھارتی حمایت یافتہ دہشتگرد خوارج ہیں اور ان کا بلوچوں اور عوام کے ساتھ کوئی واسطہ نہیں ہے ۔ آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری کردہ تفصیلات کے جن علاقوں میں فورسز نے کارروائیاں کی ہیں ان میں خیبرپختونخوا کے علاقے شمالی وزیرستان اور چترال جبکہ بلوچستان کے علاقے لورالائی اور کیچ شامل ہیں ۔ جہاں مجموعی طور پر 4 کارروائیوں کے نتیجے میں مجموعی طور پر 16 افراد کو ہلاک کردیا گیا ۔ شمالی وزیرستان کے علاقے شوال میں کالعدم گروپ نے ایک چیک پوسٹ پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں لیفٹیننٹ دانیال سمیت 4 سیکورٹی اہلکار شہید ہوگئے جبکہ جوابی کارروائی میں 6 حملہ آوروں کو ہلاک کردیا گیا ۔ بلوچستان کے لورالائی اور کیچ میں بھی 5 افراد ہلاک کردیے گئے ۔
اس تمام صورتحال سے ماہرین یہ نتیجہ اخذ کررہے ہیں کہ مختلف ریاست مخالف کالعدم گروپوں اور پاکستانی فورسز کے درمیان جاری جنگ کی شدت اور حملوں میں تیزی واقع ہوگئی ہے اور خیبرپختونخوا ، بلوچستان ان کارروائیوں کے مراکز ہیں ۔ خیبرپختونخوا کے قبائلی علاقے اور جنوبی اضلاع کے حالات اگست 2021 کے بعد مسلسل حملوں اور فورسز کی کارروائیوں کے باعث حالات جنگ میں ہیں جہاں مین سٹریم کالعدم ٹی ٹی پی کے علاوہ جماعت الاحرار ، لشکر اسلام ، حافظ گل بہادر گروپ اور داعش خراسان سرگرم عمل ہیں جبکہ بلوچستان میں کالعدم بلوچ لبریشن آرمی ، اس کے اتحادی گروپ اور ٹی ٹی پی کے علاوہ بعض ایران مخالف گروپ فعال ہیں ۔

پاکستان کی ملٹری اسٹبلشمنٹ نے ان گروپوں کو پراکسیز سمجھ کر فتنہ الخوارج کا نام دے رکھا ہے اور ریاستی بیانیہ یہ ہے کہ بھارت اور بعض دیگر پاکستان مخالف قوتیں ان گروپوں کی فنڈنگ اور سرپرستی کرکے پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں ۔ دوسری جانب آزاد ماہرین اور بعض سیاسی رہنما وقتاً فوقتاً یہ سوال اٹھاتے رہے ہیں کہ اگر ان گروپوں کو بھارت ، افغانستان اور بعض دیگر ممالک استعمال کرتے آرہے ہیں تو مختلف اوقات میں پاکستان ریاستی سطح پر ان کے ساتھ مذاکرات کیوں کرتا رہا ہے ؟

اسی تناظر میں گزشتہ روز پاکستان کے فوجی سربراہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے مختلف یونیورسٹیوں کے اساتذہ کے ساتھ ہونے والی ایک نشست میں جہاں کشمیر کو عالمی مسئلہ قرار دیتے ہوئے بھارت کی پالیسیوں اور کردار کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا وہاں انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو خوارج بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں ” دہشتگردی” کرتے آرہے ہیں ان کا عوام کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ یہ بھارت کے حمایت یافتہ خوارج ہیں جن کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی ۔ ان کے بقول پاکستان ہر قسم کی بیرونی اور اندرونی جارحیت سے نمٹنے کا نہ صرف حق محفوظ رکھتا ہے بلکہ اس کی صلاحیت بھی رکھتا ہے ۔

اس تمام صورتحال کے تناظر میں بعض باخبر حلقوں کا کہنا ہے کہ عید کے بعد خیبرپختونخوا کے 12 جبکہ بلوچستان کے 8 یا 10 اضلاع میں مرحلہ وار لارج اسکیل فوجی آپریشنز کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس ضمن میں کوشش کی جارہی ہے کہ پڑوسی ممالک ایران اور افغانستان کو بھی اعتماد میں لے کر تعاون پر آمادہ کیا جائے شاید اسی کا نتیجہ ہے کہ دو طرفہ کارروائیوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے اور ایک نئی جنگ اور صف بندی کی تیاریاں جاری ہیں ۔

(مئی 30، 2025)

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts

فائنل راؤنڈ کی تیاری؟

پاکستان کی سیکورٹی فورسز نے گزشتہ دو تین دنوں کے دوران خیبرپختونخوا، بلوچستان اور کشمیر کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے کالعدم گروپوں کے

Read More »