پشاور ( غگ رپورٹ ) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور بیرون ملک پاکستانی وفد کی قیادت کرنے والے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھارت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کھلی جارحیت اور پانی کی بندش جیسے جنگی اقدامات کے علاوہ اپنی پراکسیز اور فنڈنگ کے ذریعے خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کروانے میں بھی ملوث ہے ۔
امریکہ میں ایک مذاکرے اور مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر اب کے بار پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ شروع ہوئی تو صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت کسی کو جنگ رکوانے کے لیے مداخلت کا موقع ملے گا اس لیے لازمی ہے کہ عالمی برادری نہ صرف یہ کہ بھارتی پالیسیوں کا نوٹس لے بلکہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے میں بھی اپنا کردار ادا کرے ۔ ان کے بقول بھارت نے جوہری صلاحیت والے میزائل استعمال کرنے سے بھی گریز نہیں کیا اور اب پانی روک کر مستقبل کی نسلوں کو جنگی حالات سے دوچار کرکے ایک ایٹمی تصادم کا خطرہ بڑھانے میں بھی مصروف عمل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں کالعدم ٹی ٹی پی اور بی ایل اے جیسے دہشت گرد گروپوں کو استعمال کرتا آرہا ہے ۔
قبل ازیں ایک خصوصی انٹرویو میں بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کے امن کی خواہش کے باوجود نریندر مودی اور بھارت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مذاکرات کے اعلان اور کوششوں کو بھی مسترد کردیا ہے تاہم پاکستان تعمیری مذاکرات کے لیے ہر فورم پر تیار ہے کیونکہ پاکستان کو برسوں سے خود دہشتگردی کا سامنا ہے اور ہم علاقے میں امن و استحکام کے خواہاں ہیں ۔
( 6 جون 2025 )