GHAG

ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگی صورتحال، اہم ایٹمی و عسکری تنصیبات نشانہ، کئی اعلیٰ حکام ہلاک

 ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگی صورتحال، اہم ایٹمی و عسکری تنصیبات نشانہ، کئی اعلیٰ حکام ہلاک

اے وسیم خٹک

مشرق وسطیٰ میں کشیدگی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے، جب جمعرات کی علی الصبح اسرائیل نے ایران پر شدید فضائی حملے شروع کیے۔ اسرائیلی وزیر دفاع کے مطابق، یہ حملے ایران کی ایٹمی اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کے لیے کیے گئے، جن میں دارالحکومت تہران بھی شامل ہے۔

عینی شاہدین اور مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق، امام خمینی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے نزدیک دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، جس کے بعد تہران سمیت کئی ہوائی اڈوں کو بند کر دیا گیا ہے۔

ایرانی سرکاری میڈیا اسلامی جمہوریہ ایران براڈکاسٹنگ نے تصدیق کی ہے کہ ان حملوں میں ایرانی فوج اور ایٹمی پروگرام کے کلیدی شخصیات ہلاک ہو چکی ہیں۔ جن میں (ائی ار ائی بی) کے سربراہ حسین سلامی، سپاہ پاسداران انقلاب، ایران کے چیف آف جنرل اسٹاف محمد باقری اور ایٹمی سائینسدان ڈاکٹر محمد علی تہرانچی اور ڈاکٹر فیدون شامل ہیں۔

اسرائیلی ذرائع دعویٰ کر رہے ہیں کہ ابتدائی فضائی حملوں میں ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا ہے۔ ادھر ایران نے بھی جوابی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے اور اسرائیلی تنصیبات پر میزائل حملے کیے ہیں۔ اسرائیل میں ایمرجنسی سائرن بجنا شروع ہو چکے ہیں اور شہریوں کو پناہ گاہوں میں جانے کی ہدایت دی گئی ہے۔

تل ابیب، تہران اور واشنگٹن میں ہنگامی اجلاس جاری ہیں۔ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ “پہلا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے”، اور خبردار کیا کہ اگر ایران کی طرف سے مزید حملے ہوئے تو اس کا ردعمل “تباہ کن اور حیران کن” ہوگا۔ صورتحال انتہائی نازک ہے اور خطے میں مکمل جنگ کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts