GHAG

کوئٹہ میں خودکش حملہ قابو سے باہر تھا، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ بلوچستان

ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ بلوچستان حمزہ شفقات نے کہا ہے کہ سریاب روڈ پر خودکش حملہ قابو سے باہر تھا، دھماکے میں 15 افرادجاں بحق اور 32 افراد زخمی ہوئے، دھماکے میں 8 کلو باردوی مواد استعمال کیا گیا، جلسے کی اجازت نہیں دے رہے تھےلیکن منتظمین کی ضد پر اجازت دی، جلسے کی این او سی 3 بجے کے لیے دی گئی تھی لیکن جلسہ رات 9 بجکر 45 منٹ پر ختم ہوا تھا، خودکش حملہ قائدین کی روانگی کے بعد ہوا۔

کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ حمزہ شفقات ور پولیس حکام نے کہا کہ تھریٹس تھے اور جلسے کی اجازت نہیں دے رہے تھے لیکن منتظمین جلسہ کرنے پر بضد تھے، حکومت نےمجبور ہوکرجلسہ منعقد کرنے کےلیے این او سی جاری کیا۔حمزہ شفقات نے کہا کہ جلسہ کے منتظمین کو مغرب سے قبل ہی جلسہ ختم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی، مگر جلسہ رات پونے 10 بجے ختم ہوا۔

انہوں نے کہاکہ خود کش حملہ آور کی شناخت تاحال نہ ہوسکی ہے، سخت سیکورٹی کے باعث خودکش حملہ آور جلسہ گاہ کے اندر نہیں جاسکا۔انہوں نے کہاکہ اس وقت کوئٹہ کوسخت تھریٹس کاسامناہے،عیدمیلاد النبی پرسیکورٹی کےسخت انتظامات کررہےہیں۔انہوں نے کہا کہ خودکش دھماکے کا واقعہ قابو سے باہر تھا، قانون نافذ کرنے والے ادارے جتنی کوششیں کرسکتے تھے انہوں نے کی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts