ریٹائرڈ لیفٹیننٹ کرنل اکبر حسین کوفیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے فوجی اہلکاروں کو بغاوت پر اکسانے کےالزام میں 14 سال قید کی سزا سنا دی گئی، آئی ایس پی آر
راولپنڈی(غگ رپورٹ) پاک فوج نے خوداحتسابی کے عمل اور فوجی اہلکاروں کو بغاوت پر اکسانے کے الزام میں ایک سابق افسر لیفٹیننٹ کرنل اکبرحسین کو 14 سال قید کی سزا سنادی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاک فوج کے سابق افسر کو فوجی اہلکاروں کو بغاوت پر اکسانے کے الزام میں 14 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
مجاز عدالت نے مناسب عدالتی عمل کے ذریعے اکبرحسین کو مجرم قراردیا تھا۔
لیفٹیننٹ کرنل اکبرحسین (ر) کو 10مئی 2024ء کو 14 سال سخت قید کی سزا سنائی گئی اور سزا کے مطابق افسر کا رینک 26جولائی 2024ء ضبط کیا گیا۔
آئی ایس پی کے آر کے مطابق اس سے پہلے میجرریٹائرڈ عادل راجا اور کیپٹن ریٹائرڈ حیدر رضامہدی کا بھی کورٹ مارشل کیا گیا تھا۔دونوں کو ڈیوٹی سے فارغ ہونیوالے فوجی اہلکاروں کو بغاوت پر اکسانے کے الزام میں سزا سنائی گئی۔ عادل راجا کو 14 اور حیدررضا مہدی کو 12سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی تھی اور انکا عہدہ بھی ضبط کیا گیا تھا۔
دونوں سابق افسران کو ریاست کے تحفظ اور مفاد کے خلاف کام کرنے پر سزا سنائی گئی تھی۔
واضح رہے کہ بیرون ملک کردار خود ساختہ اور من گھڑت جھوٹ پھیلا کر پاکستان کی سیکیورٹی کے ضامن اداروں کے خلاف زہر اگلتے رہتے ہیں، ان عناصر کے میں اکبر حسین نامی شخص بھی شامل تھا۔
اکبر حسین نے 9 مئی واقعات کے دوران عوام کو انتشار اور شر پسندی پر اکساتے ہوئے ملک دشمنی کا عملی مظاہرہ کیا، اکبر حسین بیرون ملک بیٹھ کر مسلسل پاک فوج کے خلاف جھوٹا اور منفی پروپیگنڈا کرتا آرہا ہے۔
اکبرحسین ماضی میں فوج کا حصہ رہ چکا ہے، ریٹائرمنٹ کے بعد مُلک دشمن عناصر کی ایما پر اکبر حسین اپنے ہی ملک کے خلاف کھڑا ہوگیا، وہ پاک فوج کا نام استعمال کرکے فارن فنڈنگ بھی حاصل کرتا رہا ہے۔