GHAG

صوبائی اپیکس کمیٹی کا اجلاس، کرم میں فریقین سے اسلحہ جمع کرنے کا فیصلہ

20-12-2024

اجلاس میں وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی، کورکمانڈر پشاور، کابینہ اراکین، چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا، آئی جی پی اور دیگر اعلیٰ سول و عسکری حکام کی شرکت

کرم کے دونوں فریقین سے اسلحہ جمع کیا جائے گا جس کے لئے فریقین حکومت کی ثالثی میں آپس میں ایک معاہدے پر دستخط کریں گے، اعلامیہ

یکم فروری تک تمام اسلحہ انتظامیہ کے پاس جمع کیا جائے اور یکم فروری تک علاقے میں قائم تمام بنکر مسمار کئے جائیں گے، اعلامیہ

کرم کے مسئلے پر کسی کواپنی سیاست چمکانے کی اجازت نہیں دی جائے گی،اعلامیہ

اجلاس میں تیراہ اور جانی خیل میں سکیورٹی کی تازہ صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا، اعلامیہ

پشاور(غگ رپورٹ) وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں جمعہ کے روز صوبائی اپیکس کمیٹی کا اجلاس وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیرصدارت منعقد ہوا جس میں وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی اور متعلقہ اراکین کابینہ، کورکمانڈر پشاور، چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا، آئی جی پی خیبرپختونخوا اور دیگر اعلیٰ سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں خیبرپختونخوا اور سکیورٹی فورسز کے شہداءکے لئے فاتحہ خوانی کی گئی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

ضلع کرم کے فریقین سے اسلحہ جمع کرنے کا فیصلہ

اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس کے دوران ضلع کرم کے مسئلے کے پائیدار حل کیلئے طویل مشاورت کے بعد لائحہ عمل کو حتمی شکل دے دی گئی جس کے مطابق کرم کے دونوں فریقین سے اسلحہ جمع کیا جائے گا جس کے لئے فریقین حکومت کی ثالثی میں آپس میں ایک معاہدے پر دستخط کریں گے۔ معاہدے میں رضاکارانہ طور پر اسلحہ جمع کرنے کے لئے دونوں فریق 15 دنوں میں لائحہ عمل دیا جائے گا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ یکم فروری تک تمام اسلحہ انتظامیہ کے پاس جمع کیا جائے اور یکم فروری تک علاقے میں قائم تمام بنکر مسمار کئے جائیں گے۔ اسی دوران انسانی ہمدردی کی بنیاد پر علاقے کا زمینی راستہ وقفے وقفے سے عارضی طور پر کھول دیا جائے گا۔ زمینی راستے پر آمدورفت کو محفوظ بنانے کے لئے سکیورٹی میکنزم ترتیب دیا گیا،پولیس اور ایف سی قافلوں کو مشترکہ طور پر سکیورٹی فراہم کریں گے۔

اعلامیے کے مطابق علاقے میں آمدورفت کے مسئلے کے حل کےلئے ہنگامی بنیادوں پر خصوصی ائیرسروس شروع کی جائے گی جس کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتیں ہیلی کاپٹر فراہم کریں گی۔ فریقین زمینی راستے کو ہمہ وقت کھلا رکھنے کیلئے کسی بھی پرتشدد کاروائی سے اجتناب کریں ورنہ انتظامیہ راستے کو دوبارہ بند کرنے پر مجبور ہوگی۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ علاقے میں فرقہ ورانہ منافرت پھیلانے والے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بند کیا جائے گا۔

کرم میں بچوں کی اموات کو غلط رنگ دیا جارہا ہے، اعلامیہ

اعلامیے کے مطابق کرم کا مسئلہ صرف علاقائی نہیں بلکہ ایک قومی اور سنجیدہ مسئلہ ہے۔ اس مسئلے پر کسی کواپنی سیاست چمکانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ مسئلے پر بعض سیاسی قائدین کی طرف سے سیاسی بیانات قابل افسوس ہیں۔ کرم کے مسئلے پر صوبائی اور وفاقی حکومتیں اور تمام متعلقہ ادارے ایک ہی پیج پر ہیں۔کرم میں بچوں کی اموات کو غلط رنگ دیا جا رہاہے اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ صوبائی حکومت نے کرم کے مسئلے کو جرگوں کے ذریعے پر امن انداز میں حل کرنے کی تمام کوششیں کی ہے۔ امید ہے مسئلے کے پائیدار حل کے لئے فریقین حکومت اور انتظامیہ کے ساتھ بھر پور تعاون کریں گے۔ علاقے کے لوگوں کی مشکلات کو ختم کرنے کے لئے حکومت کی عملداری کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔

تیراہ اور جانی خیل میں سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، اعلامیہ

اجلاس میں تیراہ اور جانی خیل میں سکیورٹی کی تازہ صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔ شرکاء کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ ان علاقوں میں پچھلے کچھ عرصے سے دہشتگردوں کی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کے لئے کچھ علاقوں میں سے عارضی نقل مکانی کروائی جا سکتی ہے۔

اعلامیے میں عوام پر زور دیا گیا کہ ان علاقوں کے لوگ کسی بھی نقصان سے بچنے کیلئے علاقے میں موجود شرپسندوں کو نکالنے میں حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts