GHAG

پاکستان تحریک انصاف کے پروپیگنڈا تکنیک کا استعمال

اے وسیم خٹک

پاکستان تحریک انصاف نے اپنے دورِ حکومت میں سیاسی کمیونیکیشن میں پروپیگنڈا کی تمام جدید تکنیکوں کو مہارت سے جگہ دی اور ہر سیاسی جلسے کے بعد ان تکنیکوں کا استعمال کیا۔ ان تکنیکوں کا مقصد عوامی رائے کو ہموار کرنا، مخالفین کو نیچا دکھانا اور اپنی جماعت کی مقبولیت کو بڑھانا تھا۔ اس ماڈل کی تقلید کرتے ہوئے دیگر سیاسی جماعتوں نے بھی انہی تکنیکوں کو اپنانا شروع کیا، لیکن تحریک انصاف کی پروپیگنڈا حکمت عملی نے پاکستانی سیاست میں ایک نئی جہت کا آغاز کیا۔

پروپیگنڈا کی یہ تکنیکیں اشتہاری صنعت سے مستعار لی گئیں، جہاں برانڈز اپنی مصنوعات کی تشہیر کے لیے مختلف حکمت عملیوں کا استعمال کرتے ہیں۔ تحریک انصاف نے ان تکنیکوں کو اپنی سیاسی مہم میں شامل کیا تاکہ اپنی حکومت کی کارکردگی کو نمایاں کریں اور مخالفین کی کمزوریوں کو اجاگر کریں۔

Card-Stacking تکنیک کے ذریعے تحریک انصاف نے صرف وہ حقائق پیش کیے جو ان کے حق میں تھے، جبکہ منفی پہلوؤں کو نظرانداز کیا گیا۔ عمران خان نے بارہا پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون پر معیشت کو تباہ کرنے کا الزام لگایا، لیکن اپنی حکومت کے دوران معیشتی مسائل کا ذکر کم کیا۔

Bandwagon Propaganda  کا استعمال کر کے تحریک انصاف نے عوام کو یہ تاثر دیا کہ ان کی جماعت کا ساتھ دینا ہی واحد راستہ ہے۔ “یوتھ کی پسند”، “ہر محب وطن پاکستانی”، اور “ہر مسلمان” جیسے نعروں کے ذریعے عوام کو ایک کروڈ کا حصہ بننے کی ترغیب دی گئی۔

Plain Folks Propaganda میں عام عوام کی حمایت کو نمایاں کیا گیا۔ جلسوں میں بچوں، بزرگوں، اور مزدور طبقے کی تصاویر اور ویڈیوز کے ذریعے تحریک انصاف نے خود کو عوام کے قریب دکھایا۔

Testimonial Propaganda کے تحت مشہور شخصیات، فنکار، اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو تحریک انصاف کی حمایت کے لیے استعمال کیا گیا۔ یہ افراد، اپنی مقبولیت کے ذریعے، عوام کو تحریک انصاف کی طرف مائل کرنے میں مددگار ثابت ہوئے۔

Name Calling Propaganda عمران خان کی تقریروں میں واضح طور پر نظر آئی، جہاں وہ مخالفین کے لیے توہین آمیز القابات جیسے “ڈیزل”، “چور”، اور “ڈاکو” استعمال کرتے تھے۔ اس تکنیک کا مقصد مخالفین کی شخصیت کو بدنام کرنا اور عوام میں ان کے خلاف نفرت پیدا کرنا تھا۔

یہ پروپیگنڈا تکنیکیں تحریک انصاف کے دورِ حکومت میں ہر سیاسی جلسے اور حکومتی فیصلے کے بعد استعمال کی گئیں۔ ان تکنیکوں کی بدولت تحریک انصاف نے عوامی رائے پر گہرا اثر ڈالا اور سیاسی منظرنامے کو اپنے حق میں موڑنے میں کامیاب رہی۔

تاہم ان پروپیگنڈا تکنیکوں کا استعمال صرف مثبت نتائج تک محدود نہیں رہا۔ 9 مئی اور 24نومبر کے واقعات جیسے اہم واقعات انہی تکنیکوں کا نتیجہ تھے،جو تحریک انصاف کی پروپیگنڈہ حکمت عملی کا ہی ایک حصہ تھے۔ یہاں تک کہ دیگر سیاسی جماعتوں نے بھی انہی تکنیکوں کو اپنانا شروع کیا، مگر تحریک انصاف کی حکمت عملی نے ان تکنیکوں کو سیاسی کامیابی کی کلید کے طور پر استعمال کیا۔

(13جنوری 2025)

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts