خصوصی رپورٹ
پاکستان میں بے پناہ معدنی ذخائر چھپے ہیں اور ایک اندازے کے مطابق انکی مالیت تقریبا چھ ٹریلین ڈالر ہے۔ بدقسمتی سے قیام پاکستان سے لیکر آج تک پاکستان نے اپنی زمین میں موجود ان قیمتی وسائل کی قیمت نہ جانی اور ملک کی بہتری کے لیے ہمیشہ آئی ایم ایف اور مختلف ممالک سے قرضوں پر ہی انحصار کیا۔ گزشتہ کچھ عرصے سے ریاست نے مخلصی اور سنجیدگی سے بیرونی قرضوں سے جان چھڑانے کا سوچا اور اپنے وسائل سے استفادہ کرنے کے لیے اپنی ہی زمین میں موجود ان خزانوں کو نکالنے پر کام شروع کیا اور پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2023 کی صورت میں پوری دنیا کی توجہ پاکستان میں چھپے ان معدنی ذخائر کی طرف دلوائی گئی۔ ایس آئی ایف سی کا قیام عمل میں لایا گیا اور بیرونی سرمایہ کاروں کو تحفظ کا احساس دلوا کر جب ان کو پاکستان میں راغب سرمایہ کاری کے لیے راغب کرنے کے لیے قائل کیا تو حیران کن طور پر انتہائی مثبت رسپانس دیکھنے کو ملا۔
اسی تناظر میں پاکستان منرلز اینڈ انویسٹمنٹ فورم 2025 کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں اندرون و بیرون ملک سے کل ملا کر تقریبا 2500 بڑے سرمایہ کاروں نے شرکت کرنی ہے اور یہ سمٹ پاکستانی معیشت کے لیے گیم چینجر کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
عمران خان کی گرفتاری کے بعد تحریک انصاف کسی طور نہیں چاہ رہی تھی کہ پاکستانی معیشت بہتر ہو کیونکہ معیشت کی بہتری سے عوام کی توجہ عمران خان سے ہٹ جانی تھی اسی لیے عمران خان کی گرفتاری کے بعد کبھی آئی ایم ایف کو خط لکھنے کی صورت میں، تو کبھی مغربی ممالک سے پاکستان پر پابندیاں لگانے کی درخواستوں کی صورت میں تحریک انصاف نے پاکستانی معیشت کو بے تحاشہ نقصان پہنچانے کی کوشش کی
اب ایک بار پھر تحریک انصاف پاکستان منرلز اینڈ انویسٹمنٹ فورم 2025 کی بھی مخالفت کر رہی ہے کیونکہ اس سے پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری آنے کا خدشہ ہے اور پاکستان میں اگر معیشت کی بہتری سے مہنگائی اور بے روزگاری میں کمی ہوئی، روزگار کے مواقع میسر آئے، لوگوں کا رہن سہن مزید بہتر ہوا اور پاکستان پر سے قرضوں میں کمی آئی تو پھر تحریک انصاف کے پاس ایسا کیا نعرہ رہ جائے گا جس سے عوام انکی جانب مائل ہو اور عمران خان کی رہائی کے لیے کوششیں کریں؟
تحریک انصاف اسی لیے خیبر پختونخوا اسمبلی سے منرلز سے متعلقہ بل بھی روکنے کی کوشش کر رہی ہے جو بل سراسر ریاست پاکستان کے مفاد میں ہے۔ صوبوں کے پاس موجود سٹریٹیجک قدرتی وسائل مثلا نیوکلیئر ٹیکنالوجی سے ریلیٹڈ، تیل و گیس ہمیشہ سے وفاق کی ملکیت رہے ہیں مگر تحریک انصاف پروپیگنڈا پھیلا کر پاکستان کی عوام کو یہ بتا رہی کہ یہ ہم سے وفاق چھین رہا ہے۔ حالانکہ وفاق نہ صرف یہ وسائل ہمیشہ سے نکالتا آ رہا ہے بلکہ رائلٹی کی مد میں صوبوں کو اس میں سے ٹھیک ٹھاک حصہ بھی دیتا رہا ہے اور باقی تینوں صوبوں سے بھی وفاق ہی نکال رہا ہے۔
تحریک انصاف خیبر پختونخوا کی عوام کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا کر ہمیشہ کی طرح پسماندہ رکھنا چاہتی ہے کیونکہ اگر خیبر پختونخوا کی عوام میں شعور آیا، ان کا رہن سہن بہتر ہوا اور یہ سوچنے لگے تو تحریک انصاف کا وجود خود بخود ختم ہو جائے گا۔
اسی طرح تحریک انصاف منرلز بل کو اسمبلی سے پاس کروانے کے لیے شرط عمران خان کی رہائی رکھ رہی ہے۔یہ کتنی بیہودہ حرکت ہے کہ آپ کہیں ملک میں ترقی تب ہوگی جب عمران خان رہا ہوگا۔ اب اندازہ کر لیں یہ لوگ ملک و قوم کے دشمن ہیں اور ہر اس کام سے انہیں نفرت ہے جس میں پاکستان کی بہتری پوشیدہ ہو۔ صرف اپنے سیاسی مفاد کے لیے یہ جماعت قومی مفاد کو داؤ پر لگا کر سنگین غداری کی مرتکب ہو رہی ہے۔
(8 اپریل 2025)